جہلم میں مارچ روکنے کی کوشش ملک گیر احتجاج کی کال پر ناکام

0

اسلام آباد-دینہ(خبرنگارخصوصی،خصوصی رپورٹر-نمائندہ امت) تحریک لبیک پاکستان کے لبیک یا رسول اللہ ﷺ لانگ مارچ کو جہلم کے مقام پر روکنے کی کوشش ملک گیر احتجاج کی کال پر ناکام ہو گئی مارچ کو روکنے پر صورت حال سنگین ہو نے پر تحریک لبیک نے شام 4 بجے ملک بھر میں احتجاج کی کال دے دی، جس پر اعلیٰ حکام نے فوری طور پر رکاوٹیں ہٹا کر راستے کھولنے کا حکم دےدیا۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت، جولاہور سےراولپنڈی آرہےتھے،موقعےپرپہنچ گئےاورانہوں نےپولیس حکام سےبات چیت کرکےراستہ کھلوایا اور پولیس اورتحریک لبیک کےکارکنان کےمابین ممکنہ تصادم کورکوایا۔ جمعرات کےروزتحریک لبیک کےلانگ مارچ کے شرکا گجرات میں رات قیام کےبعددوپہربارہ بجےکےقریب اسلام آباد کےلیے روانہ ہوئے۔سینکڑوں بسوں، گاڑیوں اورموٹرسائیکلوں پرمشتمل قافلہ جب دن سوا ایک بجےجہلم پہنچا، جہاں پولیس نےکنٹینراورخاردارتاریں لگاکرجی ٹی روڈ کوبندکررکھا تھا۔لانگ مارچ روکنےپرپولیس اورتحریک لبیک کےکارکنان آمنےسامنےآگئےاورخدشہ تھاکہ تصادم ہوجائےگا۔تاہم تحریک لبیک کےرہنمائوں نےپولیس سے مزاحمت کرنےکی بجائےلانگ مارچ کا راستہ روکنےکےخلاف دو گھنٹےکےنوٹس پرشام 4 بجے ملک بھرمیں احتجاج کی کال دےدی۔ اس دوران علامہ خادم رضوی نے کارکنان کوجہلم کےدونوں پلوں پرکھڑی گئی گئی رکاوٹوں کےسامنےدھرنا دینےکی ہدایت کردی، جس پر کارکنان دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔ اس پرصوبائی حکومت اور پولیس حکام نے معاملے کی نزاکت کوسمجھتے ہوئے جہلم میں کھڑی رکاوٹیں فوری طور پر ہٹانے کا حکم دے دیا۔تقریباً نصف گھنٹہ رکنے کے بعد قافلہ پھر اپنی منزل کی جانب روانہ ہو گیا۔ دریں اثناتحریک لبیک کی ریلی لاہور سے جب جہلم پہنچی تو امن و امان کو مدنظر رکھتے ہوئے جہلم پل پر کنٹینر رکھ کر بند کر دیا گیا تھا ۔جس کی وجہ سے تحریک لبیک کے کارکنوں میں اشتعال پھیل رہا تھا اور حالات کشیدہ ہو رہے تھے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے ڈی پی او جہلم ڈاکٹر سید مصطفی تنویر ریلی کی بذات خود نگرانی کر رہے تھے اور انہوں نے پولیس کے تمام جوانوں کو احکامات دے رکھے تھے کہ کسی بھی قسم کا کوئی پر تشدد واقعہ پیش نہیں آنا چاہئے اور آخردم تک صبر سے کام لینا ہے ۔جب کہ ایک وقت ایسا بھی آیا کہ کارکنوں میں اشتعال پھیل گیا اور حالات کشیدہ ہو گئے لیکن ڈی پی او جہلم ڈاکٹر سید مصطفی تنویر نے حالات کے پیش نظر مذکرات کامیاب ہوئے اور ڈی پی او جہلم قافلے کی خود نگرانی کرتے ہوئے جہلم سے دینہ تک آئے اور تحریک لبیک کا قافلہ پر امن طریقے سے جہلم کی حدود سے گزر گیا ۔ عوام نے ڈی پی او جہلم ڈاکتر سید مصطفی تنویر کی بہترین قائدانہ صلاحیتوں کی تعریف کی اور انہیں جہلم کی عوام کے لیے خوش آئندقرار دیا ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More