کراچی(اسٹاف رپورٹر) سول ایوی ایشن کی غفلت کی وجہ سے مدینہ ۔جدہ میں 15 سو سے زائد پاکستانی حجاج کرام پھنس گئے ۔وعدے کے برخلاف سی اے اے انتظامیہ نے شاہین ایئر کی فیری فلائٹ کو اڑان بھرنے سے روک دیا ۔پرواز این ایل 704کراچی ایئر پورٹ سے مدینہ روانگی کے لیئے جمعہ کی صبح سے تیارتھی۔اللہ کے مہمانوں کے لیئے فلائٹ نہ ملنے تک رہائش و طعام کا انتظام کردیا گیا ‘شاہین ایئر نے اپنی ہی پروازوں سے حجاج واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے ۔اہم ذرائع نے بتا یا کہ سول ایو ی ایشن اتھارٹی نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران شاہین ایئر پر آپریشن پابندیاں عائد کیں۔ مسائل سے دوچار شاہین ایئر کا دفتر ایف بی آر نے ادائیگی نہ ہونے پر سیل کردیا ‘گزشتہ پیر کو واجبات کی ادائیگی پر دفتر کھولنے کی اجازت دے دی گئی ۔لیکن فضائی آپریشن بحال نہ ہوا ‘سی اے اے نے عدالتی احکامات پر شاہین ایئر کی انتظامیہ سے وعدہ کیا کہ حج آپریشن جارری رکھا جائے ‘کسی بھی حج پرواز کو روکا نہیں جائے گا۔ شاہین ایئر نے حجاج کرام کی وطن واپسی کے لیئے کراچی سے فیری فلائٹس کا آغاز کیا ‘جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے محض فضائی میزبانوں کو لے کر طیارے جدہ اور مدینہ گئے اور اب تک 2 ہزار مسافروں کو ان کی منزل پر پہنچانے میں کامیاب ہوئے ‘سی اے اے حکام نے شاہین ایئر کو شیڈول کے مطابق پرواز کی اجازت دے رکھی تھی جس پر این ایل 704 جمعہ کی صبح سے ہی اڑان بھرنے کو تیار تھی لیکن ایئر ٹرانسپورٹ ڈائریکٹوریٹ نے فلائٹ کی روانگی کے لیئے پہلے تو تاخیری حربے استعمال کیئے اور بعد ازاں شام ساڑھے 7 بجے پرواز منسوخ کردی ۔ذرائع نے بتا یا کہ حجاج کرام سعودی عرب میں جمعہ کی صبح سے ایئر پورٹ پر موجود تھے اور منتظر تھے کہ انہیں وطن واپس لایا جائے گا جہاں ان کے اہلخانہ ان کا استقبال کریں گے ‘مسافروں کو رات 8 بجے ہوٹل منتقل کرنے کا بتایا گیا جس پر مسافروں نے جدہ ایئر پورٹ پر احتجاج بھی کیا۔مذکورہ معاملے پر شاہین ایئر کے ترجمان نے اپنے مؤقف میں کہا کہ شاہین ایئر کا حجاج کرام کو واپس لانے کا آپریشن منسوخ کردیا گیا ہے‘سول ایوی ایشن شاہین ایئر کے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس میں توسیع سے انکار کررہی ہے ‘لائسنس کی ہر سہ ماہی کے بعد توسیع ہوتی ہے ‘لائسنس نہ ہونے کی وجہ سے شاہین ایئر کی حجاج کرام کو مدینہ اور جدہ سے واپس لانے کی پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں ‘ترجمان نے کہا کہ سول ایوی ایشن نے یقین دھانی کرائی تھی کہ شاہین ایئر کے حجاج کرام کو واپس لانے کے دوران کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی‘معزز عدالت نے بھی اسی بات کی تلقین کی تھی جسے سول ایوی ایشن نے ماننے سے انکار کیاہے ۔ترجمان نے کہا کہ شاہین ایئر کی پروازیں حجاج کرام کو واپس لانے کے لیے تیارکھڑی ہیں لیکن فلائٹ آپریٹ کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ۔جس کی وجہ سے شاہین ایئر سے واپس آنے والے ہزاروں حجاج متاثر ہونگے۔ ترجمان سی اے اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ شاہین ایئر انٹرنیشنل کاریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائنس 30 اگست 2018 کو ختم ہوچکا ہے ،ایئر لائن کے پاس اس کی فہرست انوینٹری پر کوئی طیارہ موجود نہیں ہے،فضائی کمپنی سی اے اے کے سواارب روپے کا نادہندہ ہے ،سی اے اے کے واجبات کی ادائیگی کے لئے قانونی کارروائی کی جارہی ہے ،عوام الناس کو بذریعہ ہذہ کی اطلاع دی جاتی ہے کہ ایئرلائن اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے سے قاصر ہے اور نقصانات کا موجب بن سکتا ہے لہذا تمام مسافر متحاط رہیں اور اپنے مفادات کے تحفظ کے لیئے فضائی کمپنی کے خلاف ضروری کارروائی کرسکتے ہیں،شاہین ایئر کو اس اطلاع عام کے تحت بذریعہ ہذہ ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ ان حجاج کرام کی واپسی کے لیئے متبادل ایئرلائنز کی پروازوں کا بندوبست کریں جن کو حج 2018 کے سلسلے میں شاہین ایئرلائن کے ذریعے سعودی عرب پہنچایا گیا تھا،سی اے اے شاہین ایئر کی جانب سے کسی بھی ناکامی کی صورت میں قطعاً ذمہ دار نہیں ہوگی۔