کراچی(رپورٹ : سید علی حسن )انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے تحریک انصاف کی بانی رہنما زہرہ شاہد قتل کیس میں جرم ثابت ہونے پر متحدہ کے 2 دہشت گردوں محمد راشد عرف ٹیلر اور زاہد عباس زیدی کو سزائے موت کا حکم سنادیا۔عدالت نے مجرموں پر فی کس 5،5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔عدالت نے دونوں مجرموں کو فی کس 2،2 لاکھ روپے مقتولہ کے قانونی ورثا کو بطور ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ہرجانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں مجرمان کو 6 ماہ قید بھگتنا ہوگی۔عدالت نے مجرم زاہد عباس کو اسلحہ ایکٹ میں 7 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا ہے، جب کہ عدم ثبوت وشواہد کی بناپر 2 ملزمان عرفان عرف لمبا اور کلیم کو بری کرنے کا حکم دیا ہے۔عدالت نے مقدمہ میں مفرور ملزمان جنید بخاری عرف پھوڑا ، فیصل بخاری ، طارق نواب ، آصف عرف گنجا اور فہیم دہلی والا کو گرفتار کرکے مقدمہ چلانے کا حکم دے دیا ہے۔گزشتہ سماعت پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو سماعت کے دوران عدالت نے سنادیا۔استغاثہ کے مطابق پی ٹی آئی کی رہنما زہرہ شاہد کو 18مئی2013 میں ان کے گھر واقع جام صادق بنگلو نمبر 16 J/1 مین گزری ایونیو اسٹریٹ نمبر 9 فیز 4 پر گاڑی پر فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا تھا۔زہرہ شاہد کو اس وقت قتل کیا گیا، جب وہ دھاندلی کے خلاف پی ٹی آئی کی جانب سے کئے جانے والے احتجاج میں شرکت کرکے واپس لوٹ رہی تھیں مجرموں نے اعتراف کیا تھا کہ انہیں ضمنی انتخابات 2013 کے دوران لندن سے بانی الطاف حسین کا حکم ملا تھا کہ پی ٹی آئی کے کسی رہنما کو قتل کرو، جس کے بعد انہوں نے زہرہ شاہد کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا ۔
٭٭٭٭٭
کراچی(اسٹاف رپورٹر)تحریک انصاف اپنی اتحادی جماعت ایم کیو ایم سے ناصرف پینگیں بڑھا رہی ہے، بلکہ پی ٹی آئی اپنے مفاد کے لیے اپنی رہنما کے قاتلوں کو دیگر پارٹیوں پر ترجیح بھی دینے لگی، جب کہ پی ٹی آئی کی خاتون رہنما کے قتل کے حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کا جواز رہا ہے کہ مذکورہ رہنما کو لندن قیادت نے قتل کرایا۔22 اگست کو دودھ میں دھلی نئی متحدہ پاکستان وجود میں آئی تھی، جس کا اس قتل اور قاتلوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ جمعہ کی دوپہر جس وقت انسداد دہشت گردی عدالت میں فیصلہ سنایا جارہا تھا۔اس دوران متحدہ پاکستان کا وفد وزیراعظم ہاؤس میں عمران خان سے ملاقا ت کررہا تھا۔واضح رہے کہ متحدہ کے عروج کے زمانے میں الیکشن میں مخالف جماعتوں کا جیتنا تو درکنار انتخابی مہم چلانے کی بھی اجازت نہیں تھی، جب کہ اس وقت تحریک انصاف کو ڈیفنس میں پذیرائی مل رہی تھی۔لندن قیادت نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو الیکشن میں زیادہ سرگرمی دکھانے پر سبق سکھانے کا فیصلہ کیا تھا۔18 مئی کو ڈیفنس فیز فور میں تحریک انصاف سندھ کی نائب صدر زہرہ شاہد کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا تھا۔واقعہ کے فوری بعد تحریک انصاف نے قتل میں متحدہ کو ملوث قرار دیا تھا اور عمران خان قاتل جماعت کے سربراہ الطاف حسین کو مقدمے میں نامزد کرانا چاہتے تھے۔نامعلوم ملزمان کے درج مقدمے میں بعدازاں متحدہ ڈیفنس کلفٹن سیکٹر کے دہشت گرد کلیم ، عرفان، راشد ٹیلر اور زاہد عباس کو نامزد کیا گیا ۔سندھ حکومت نے ملزمان کی گرفتاری یا نشاندہی پر 25لاکھ روپے کا انعام بھی رکھا تھا۔متحدہ دہشت گردوں کو اس وقت سزائے موت سنائی گئی ہے، جب تحریک انصاف اور متحدہ پاکستان میں دوستی عروج پر پہنچ چکی ہے ۔متحدہ کو 2 وفاقی وزارتیں دی جاچکی ہیں اور مزید ایک ملنی ہے ۔ کراچی کی 2 قومی اسمبلی کی نشستوں این اے 243 ، این اے 247 پر ضمنی انتخابات اور اس سے قبل صدارتی انتخابات کے حوالے سے توڑ جوڑ جاری ہے، جبکہ تحریک انصاف اورمتحدہ پاکستان اس کیس کے حوالے سے بات کرنے سے گریز کررہے ہیں ۔
٭٭٭٭٭