کراچی(رپورٹ : سید نبیل اختر)کے الیکٹرک دومعصوم بچوں کو معذور کرنے کے بعد گڈاپ ٹائون کے مکینوں سے مزید انتقام لے رہی ہے ‘انتظامیہ نے اپنے ملازمین کے خلاف مقدمے کے اندراج اور گرفتاری کے بعد جمہ کی صبح 9بجے سےاحسن آباد سمیت گڈاپ ٹائون کے 10سے زائد علاقوں میں بجلی کی فراہمی بند کردی ہے ‘مدارس سوسائٹی میں قائم آئی بی سی پر تالے ڈال دیئے گئے ‘اسٹاف کو جوہر کلسٹر میں ڈیوٹی جوائن کرنے کی ہدایت کردی گئی ‘پولیس نے اصل ذمہ داروں کے بجائے 7 بے گناہ ملازمین کو لاک اپ کردیا۔شدید غم و غصے کے مکینوں نے پہلے احسن آباد چوک پر کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کیا اور پھر سپرہائی وے بلاک کردی ۔تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے جمعہ کی صبح اپنے ملازمین کے خلاف مقدمے کے اندراج کے بعد گڈاپ ٹائون کے 40فیڈر ز بند کردیے جس پر علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک بچوں کو عمر بھر معذوری دینے کے بعد احسن آباد اور اطراف کے مکینوں سے مزید انتقام لینے پر اتر آئی ہے ‘معلوم ہوا ہے کہ گڈاپ ٹائون کے 10علاقوں احسن آباد بلاک ون ٹوفور،مشرقی سوسائٹی ،گلشن معمار ،ہادی آباد، کائن سوسائٹی الحبیب سوسائٹی ،مدارس سوسائٹی ،کنیز فاطمہ سوسائٹی ،اسکیم33اور45 کےکئی علاقوں کی بجلی صبح 9بجے سے بندکرکے مداراس سوسائٹی میں قائم آئی بی سی کے عملے کو گلستان جوہر کلسٹر منتقل کردیا گیا۔کے الیکٹرک نے ملازمین کو ہدایت کی کہ وہ گڈاپ ٹائون کی کسی شکایت پر مذکورہ علاقوں کا رخ نہ کریں‘طویل بجلی بندش کا سن کر مکینوں نے علاقے میں شکایت دور کرنے والے کے الیکٹرک نمائندوں سے انفرادی طور پر بجلی بحال کے لیئے رابطہ کیا تو ملازمین نے بتایا کہ مقدمہ ختم ہونے اور ملازمین کی رہائی کے بعد ہی بجلی بحال کی جاسکی گی،ذرائع نے بتایا کہ پولیس حکام نے کمسن عمرکے والد عارف کے مدعیت میں کے الیکٹرک آئی بی سی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا‘مقدمے میں عارف نے عمر کے ساتھ ہوئے حادثے کی تمام تفصیلات بیان کیں اور بعدازاں آئی بی سی گڈاپ کی انتظامیہ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا مطالبہ کیا‘مقدمہ الزام نمبر 18-323کے اندراج کے ساتھ ہی سائٹ سپر ہائی وے پولیس نے پھرتی کا مظاہرہ کیا اور گلستان جوہر بلاک 17میں قائم کلسٹر دفتر پر چھاپہ مار کر وہاں موجود 7ملازمین کو گرفتار کرلیا‘پولیس ذرائع سے حاصل معلومات کے مطابق گرفتار شدگان میں میٹر ریڈر گلستان جوہر آصف اقبال ولد غلام محمد سکنہ لیاقت آباد، نیو کنکشن پر تعینات ملازم ثاقب حسین ولد خالد سکنہ گلستان جوہر،مینجر کلسٹر دفتر گلستان جوہر صغیر رضا ولد محمد حسن رضا سکنہ ابوالحسن اصفہانی روڈ،اسسٹنٹ انجینئر جوہر کلسٹرسید محمد عاصم ولد سید محمد وارث سکنہ گلستان جوہر ،ڈپٹی منیجر میٹر انسٹالیشن سعید احمد ولد مرزا نصیر سکنہ ایف بی ایریا اور فورمین پلاننگ کلسٹر جوہر آفس محمد مشتاق ولد محمد طفیل سکنہ شاہ فیصل کالونی شامل ہیں،’’امت‘‘ کو لاک اپ میں موجودمذکورہ ملازمین نے بتایاکہ ان کا کام نئے کنکشن اور میٹر سے متعلق ہے اس کیس میں ہمارا کوئی تعلق ہے نہ غلطی ‘ہائی ٹینشن کا معاملہ آپریشن کی ذمہ داری ہے اور گرفتار ہونے والوں میں آپریشن کاکوئی ایک بھی بندہ نہیں۔پولیس نے ہماری ایک نہ سنی اور گرفتار کرکے مقدمے میں پھنسا دیا ۔وہیں کیس کے تفتیشی افسر چوہدری نذر نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ مقدمے میں عمر کے والد نے آئی بی سی گڈاپ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا‘ ایف آئی آر کے مطابق گڈاپ آئی بی سی دفتر میں یہ تمام لوگ موجود تھے جنھیں ہم نے گرفتار کرکے لاک اپ کردیا ہے۔ایس آئی اونے پھر کہا کہ کیس زیادہ مضبوط نہیں بنا ، صبح ان کی ضمانت ہوجائے گی ‘ہم نے قانون کے مطابق کارروائی کردی ہے ،چوہدری نذر نے بتایا کہ کے الیکٹرک سے ریٹائرڈ کرنل آفاق وکلا کی ٹیم کے ساتھ آئے تھے اور ملازمین کو یقین دہانی کراگئے ہیں کہ صبح تک تمام لوگ رہا ہوجائیں گے‘کسی بھی ملازم سے ملزم کی طرح برتائو نہیں کیاجارہا ،ان کے لیئے کھانا اور دیگر سامان بھی فراہم کررہے ہیں۔ دریں مذکورہ گرفتاریوں سے قبل ہی کے الیکٹرک نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے گڈاپ ٹائون کے 10 سے زائد علاقوں کی بجلی بند کردی جس سےمکین سخت پریشان ہوگئے ‘معلوم ہوا ہے کہ عمر کی معذوری پر غمزدہ علاقہ مکینوں نے کے الیکٹرک کے خلاف عشا کے بعد احسن آباد چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور کے الیکٹرک چور، کے الیکٹرک مردہ باد کے نعرے لگائے ‘بعدازاں احسن آباد اور گلشن معمار کے مکینوں نے مین سپر ہائی وے بلاک کرنے کی کوشش کی تو پولیس اور رینجرز نے لاٹھی چارج کرکے مکینوں کو سپرہائی وے خالی کرنے کو کہا،مکین پہلے منتشر ہوئے اور پھر 12 بجے سپرہائی وے پر احتجاج کرنے نکل آئے ‘جس پر پولیس نے علاقہ مکینوں کو منتشر کرنے کے لیئے آنسو گیس کے شیل فائر کیئے ،مشتعل علاقہ مکین کسی بھی صورت سپرہائی وے خالی کرنا نہیں چاہتے تھے ‘اس موقع پر ایس ایس پی اور احتجاج کرنے والوں کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے ‘آخری اطلاع تک کے الیکٹرک نے مذکورہ علاقے کی بجلی بحال نہ کی تھی اور احسن آباد اور سپرہائی وے پر احتجاج جاری تھاجس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل تھی۔دوسری جانب احسن آباد میں معصوم عمر پر ہائی ٹینشن لائن کی تار گرنےکے معاملے پر کے الیکٹرک نے اپنا انوکھا مؤقف جاری کیا ‘ترجمان کے الیکٹرک نے کہا کہ احسن آباد میں ہونے والے افسوناک واقع کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں اور محمد عمر کے علاج و معالجے میں تعاون فراہم کرنے کیلئے متاثرہ فیملی سے رابطے میں ہیں۔ متاثرہ خاندان کی طرف سے معاملے پر قانونی چارہ جوئی میں بھی ذمہ دار ادارہ ہونے کی حیثیت سے کے الیکٹرک کی جانب سے تفتیشی عمل میں مکمل تعاون کیا جائے گا۔ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ اب تک کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق، اس علاقے سے منسلک دوسرے مقام پر کنڈوں کے نتیجے میں یہ واقع پیش آیا جس میں کچھ منفی عناصر کی جانب سے غیر قانونی انفراسٹرکچر کے ذریعے بجلی استعمال کی جارہی تھی اور یہ معصوم بچہ زخمی ہوا۔ ادارے کی طرف سے کئی بار اس غیر قانونی نیٹ ورک کو ختم کیا گیا اور ریگولیٹری کارروائی بھی شروع کی گئی۔ کے الیکٹرک ایسے غیر قانونی نیٹ ورکس، بے ہنگم ناجائز تجاوزات اور کنڈا عناصر کیخلاف حکومت کا بھر پور تعاون اورقوانین کا سخت نفاذ چاہتا ہے تاکہ انسانی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ادارے کی طرف سے ایک بار پھر تمام تفتیشی عمل میں تعاون کی یقین دہانی کرائی جاتی ہے۔ گڈاپ کے علاقے میں کے الیکٹرک کی ٹیمز کو حراساں کیا جارہا ہے جس کے باعث علاقے میں فالٹس کی درستگی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ تمام متعلقہ حکام سے اس علاقے میں آپریشنز برقرار رکھنے کیلئے معاونت کی درخواست کی جاتی ہے۔
٭٭٭٭٭