4پاکستانی بہنوں کی ایشین پاورلفٹنگ چیمپئن شپ تک رسائی
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)دبئی میں ہونے والی ایشیئن بینچ پریس انٹرنیشنل پاورلفٹنگ چیمپیئن شپ 2018 میں پہلی بار پاکستان کی چار بہنیں ایک ساتھ شریک ہوں گی ۔لاہور کے علاقے ساندہ کی رہائشی چاروں بہنیں گذشتہ چار سال سے قومی اور بین الاقوامی پاورلفٹنگ اور ویٹ لفٹنگ مقابلوں میں باقاعدہ حصہ لے رہی ہیں اور متعدد کھیلوں میں گولڈ میڈل اور دیگر تمغے بھی جیت چکی ہیں۔سب سے بڑی بہن سائبل سہیل پنجاب یونیورسٹی میں بی ایس اسپورٹس سائنسز کے آخری سمیسٹر میں ہیں اور 47کلوگرام کیٹگری کی سینئیر ویٹ لفٹر ہیں۔ جبکہ ٹونکل سہیل 72کے جی کیٹگری میں انڈر 23جونئیر ہیں اورتیسری بہن مریم 63کے جی کیٹگری میں سینیئر اور ویرونیکا 47کے جی کیٹگری میں انڈر 17جونیئر ہیں۔ چھوٹی دونوں بہنیں ابھی تک کسی بین الاقوامی مقابلے میں شریک نہیں ہوئیں سائبل نے بتایا کہ کھیلوں سے لگن اور محبت انھیں اپنے والد سے ملی۔ ان کے والد کرکٹر تھے اور کرکٹ میں ہی اپنا مستقبل بنانا چاہتے تھے لیکن غربت اور مالی پسماندگی نے ان سے ان کا شوق چھین لیا۔ وہ کرکٹ جاری نہ رکھ سکے اور کھیلوں سے محبت اور جنون کو اپنے بچوں میں منتقل کر دیا۔ چاروں بہنوں کا کہنا تھا کہ ان کی خوراک پر 2لاکھ روپے ماہانہ خرچ آتا ہے۔ٹونکل اور سائبل کے والد نے بتایا کہ ٹونکل کو پاکستان ریلوے کی طرف سے ہر مہینے 15ہزار وظیفہ ملتا ہے، جبکہ سائبل واپڈا کی طرف سے نویں سکیل میں پلئیر مقرر ہیں اور 17ہزار ماہانہ کما رہی ہیں اور یہ رقم ان کی خوراک پر آنے والی لاگت سے انتہائی کم ہے۔’ہماری حکومت کی مکمل توجہ کرکٹ اور ہاکی پر ہی مرکوز ہے، جس کی وجہ سے دوسرے کھیل شدید متاثر ہیں۔چاروں بہنوں کا کہناتھا کہ ویٹ لفٹنگ فیڈریشن ان کے جوتوں کی کٹس کے علاوہ کچھ کرنے سے قاصر ہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ ہماری مالی مدد کی جائے تاکہ ہم کھیل پر توجہ دے سکیں ۔