لاہور(نمائندہ امت)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے بدترین ریاستی دہشت گردی جاری رکھتے ہوئے پچھلے ایک ماہ میں ایک خاتون سمیت 35بے گناہ کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے ۔ تین شہریوں کو بھارتی فورسز کی جانب سے فرضی جھڑپوں میں شہید کیا گیا ہے۔ بھارتی فورسز کی جانب سے نہتے مظاہرین پر پیلٹ گن کے چھرے اور گولیاں برسائی جاتی رہیں۔ اسی طرح آنسو گیس کی شیلنگ، لاٹھی چارج کا بھی استعمال کیا گیاجس سے 5سو کے قریب افراد زخمی ہوئے۔ بھارتی فورسز کی طرف سے گھروں پر چھاپوں اور نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران دو سو سے زائد افراد گرفتار کیا گیا۔ اس دوران حریت کانفرنس کے رہنماؤں کو بار بار گرفتار کیا جاتا رہا اور جامع مسجد سری نگر سمیت بعض دیگر مساجد میں نمازوں کی ادائیگی میں رکاوٹیں کھڑی کی جاتی رہیں۔ امت کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز کی دہشت گردی سے شہادتوں کے نتیجہ میں تین خواتین بیوہ اور نصف درجن سے زائد بچے یتیم ہوئے ہیں۔ بھارتی فورسز نے گزشتہ ماہ محاصروں اورنام نہاد تلاشی کی کارروائیوں کے دوران140مکانات مکمل اور جزوی طو ر پر تباہ کیے جبکہ پانچ خواتین کی بے حرمتی کی گئی۔بزرگ کشمیری قائد سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کہاہے کہ کشمیریوں کے عزم نے گزشتہ روز بھارتی سپریم کورٹ کو دفعہ35اے کی منسوخی کے حوالے سے عرضداشت کی سماعت ملتوی کرنے پر مجبور کیا۔ دفعہ 35اے کے تحت کشمیر کے مستقل باشندوں کو خصوصی حقوق ا ور مراعات حاصل ہیں۔ جموں کشمیر پیپلز موومنٹ کے چیئرمین میر شاہد سلیم نے جموں کے مختلف علاقوں میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کیلئے نئی نئی سازشیں کر رہا ہے۔امت کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز نے آصف سلطان نامی صحافی کو سری نگر میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا۔آصف سلطان ماہنامہ ” کشمیر نریٹر“ کے اسسٹنٹ ایڈیٹر ہیں اور انہوں نے حال ہی میں ممتا ز نوجوان رہنما شہید برہان مظفر وانی کے بارے میں ایک مضمون لکھا تھا۔