یمن میں ایرانی جاسوسی آلات پکڑے گئے-عدن میں مظاہرے
صنعا/ بغداد (امت نیوز/ایجنسیاں) یمن کی سرکاری فوج نے ملک کے مختلف مقامات پر حوثی ٹھکانوں سے ایرانی ساختہ جاسوسی آلات کی بھاری کھیپ برآمد کی ہے۔ دوسری جانب ملکی کرنسی کی قدر میں کمی کے بعد مہنگائی بڑھنے پر عدن میں شہریوں نے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے ہیں- ادھر عراقی وزیر خارجہ نے ایرانی میزائلوں کی جنگ زدہ ملک میں منتقلی کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یمنی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر عبدہ مجلیٰ نے بتایا کہ ملک کے مختلف شہروں میں سرچ آپریشن کے دوران حوثی باغیوں کے ٹھکانوں سے ایرانی ساختہ اسلحہ، گولہ بارود، بھاری مقدار میں وائر لیس مواصلاتی آلات اور جدید ترین جاسوسی کے آلات قبضے میں لئے گئے ہیں۔ ایران پر حوثی باغیوں کو اسلحے کی فراہمی کا الزام عائد کیا جاتا ہے ،مگر یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں کے ٹھکانوں سے بھاری مقدار میں جدید ترین ایرانی مواصلاتی اور جاسوسی آلات بھی برآمد کئے گئے ہیں۔ یہ آلات جاسوسی صعدہ کے مختلف مقامات سے قبضے میں لئے گئے۔ صعدہ گورنری یمن میں حوثی باغیوں کا گڑھ سمجھی جاتی ہے۔ بریگیڈیئر عبدہ مجلی نے بتایا کہ ایرانی ساختہ جاسوسی کے آلات کی مدد سے حوثی باغی یمنی فوج کی نقل وحرکت کے علاوہ الحدیدہ اور الصلیف بندرگاہوں پر بحری جہازوں و دیگر سرگرمیوں اور کھلے سمندر میں عالمی جہاز رانی کی مانیٹرنگ کرتے رہے ہیں۔ ادھر شہریوں نے خوراک اور اشیائے صرف کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کیخلاف دارالحکومت عدن میں مظاہرے کئے ہیں، احتجاج کے دوران مختلف مقامات پر سڑکیں بند کرنے سے شہر مفلوج ہوگیا۔ 2015 میں خانہ جنگی کے آغاز سے اب تک یمنی کرنسی کی قدر کئی بار گری ہے، جس کے نتیجے میں نہ صرف خوراک اور دیگر اشیائے صرف کی قیمتیں لوگوں کی پہنچ سے دور ہوگئی ہیں، بلکہ حکومت کو تنخواہیں ادا کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مستقبل قریب میں یمن کو تاریخ کی بد ترین غذائی قلت کا سامنا ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب عراق نے شیعہ گروپوں کو ایران کی جانب سے میزائل فراہمی کی اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے اسے بے بنیاد قرار دیا ہے، جبکہ ایران نے بھی الزامات مسترد کئے ہیں۔ ادھر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔