کے الیکٹرک کے خلاف شہر بھر میں احتجاج کا انتباہ

0

کراچی( رپورٹ:محمداطہر)عمر اور حارث کے حق کےلئے کے الیکٹرک خلاف شہر بھر میں احتجاج کا انتباہ کردیا گیا ۔ تحریک لبیک کے رہنما اور کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن کے سابق صدرغلام ہاشم نورانی نے کے الیکٹرک کی غفلت پر سخت رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے معصوم عمر اور حارث کے علاج معالجے ،ان کے روزگار اور فنڈ کا انتظام نہیں کیاتو شہر بھر میں کے الیکٹرک کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کے الیکٹرک قاتل الیکٹرک بن چکی ہے۔بلوں کی مد میں شہریوں سے اربوں روپے لوٹنے والے کے الیکٹرک کے سربراہ کے خلاف نیب تحقیقات ہونی چاہے۔عمر کا معاملہ دہشت گردی کی عدالت میں چلنا چاہے۔جس کے لیئے اعلیٰ عدلیہ کو نوٹس لینا چاہے، ایف بی سی سی آئی کی کنزیومر کمیٹی کے وائس چیئرمین عبدالصمد بڈھانی نے عمر سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہر کی تاجر برادری عمر کو حقوق دلانے میں کردار ادا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے اپنی لاپروائی دور کرنے کے اقدامات نہ کیے تو اس کے خلاف ہرسطح پر احتجاج کریں گے۔عمر اور حارث ہمارے اپنے بچے ہیں ،انہیں کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے۔’’امت‘‘ کو آتم پرکاش ایڈووکیٹ نے بتا یا کہ گزشتہ روز جسٹس ہیلپ لائن کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا ،جس میں چیف جسٹس ثاقب نثار سے انتہائی دردمندانہ اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس سلسلے میں از خود نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک کے خلاف ایکشن لیں ،جس کی غفلت سے معصوم بچے اپنے ہاتھوں سے محروم ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں بچوں کے مستقبل کے لیے کے الیکٹرک سے کم از کم 10 کروڑ روپے وصول کرنے چاہیئں اور اس سلسلے میں ہم دونوں بچوں کے والدین کو قانونی مدد فراہم کریں گے۔’’امت ‘‘کو عمر کے علاقے میں رہنے والے فواد شیروانی نے بتایا کہ کے الیکٹرک نے اہل علاقہ کا جینا مشکل کررکھا ہے۔کے الیکٹرک ملازمین پر مقدمہ درج ہونے کے بعد سے عمر کے محلے اوراطراف کے علاقوں میں انتقامی کارروائیاں کی جارہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عمر کے لئے جتنی بار بھی احتجاج کرنا پڑے ،تمام مکین پیچھے نہیں ہٹیں گے،عمر ہمارے گھر کا بچہ ہے اور اس کو انصاف دلانے کے لئے ہرحد تک جائیں گے۔فواد شیروانی نے مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک کا دفتر احسن آباد گلشن معمار منتقل کیا جائے اور وہاں تمیزدار اسٹاف کو تعینات کیا جاے۔انہوں نے کہا کہ عمر کا حادثہ کے الیکٹرک کی مجرمانہ غفلت ہے ،جس کے لیےکے الیکٹرک کے اعلیٰ افسران کے خلاف مقدمات قائم کرنے چاہیں۔’’امت‘‘ کوعمر کے محلہ دار علی رضا نے بتایا کہ کے الیکٹرک حکام نے معصوم بچے کو زندگی بھر کے لئے معذور کردیا ہے۔ غفلت کی وجہ سے 8سالہ محمد عمر کے خواب چکنا چور ہوگئے ،جس کی ذمہ دار کے الیکٹرک ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم عمر سے اظہارہمدردی کے لئے اس کے اہلخانہ سے ملنے پہنچے تو کے الیکٹرک حکام نے گلشن معمار اور اطراف کے علاقوں میں بجلی بند کرکھی تھی۔19گھنٹے بعدبجے بحال کی،کے الیکٹرک حکام کو درجنوں کالز کیں ،لیکن انتظامیہ نے ایک کال بھی بھی اٹینڈ نہیں کی۔کے الیکٹرک حکام نے پولیس کو بلیک میل کرنے کے لئے درجن سے زائد علاقوں کے ہزاروں مکینوں کو پریشان کیا۔علی رضا نے مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک حکام کے خلاف گلشن معمار اور اس کے گردنواح کے مکینوں کو حراساں کرنے کے خلاف ایک اور ایف آئی آر درج ہونی چاہے۔علاقہ مکین ریحان احمد کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کو دونوں بچوں کے ہاتھ ضائع کرنے کے بعد بھی سکون نہیں ملا ،کے الیکٹرک اپنا قبلہ درست کرنے کے بجائے مزید تنگ کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے آپریشن ڈپارٹمنٹ اور چیف ایگزیکٹوافسر کے خلاف قانونی کارروائی کے ذریعے ہی عمر اور حارث کو انصاف ملے گا۔ریحان نے وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کا آغاز کریں ،تاکہ کوئی اور دوسرا واقعہ رونما نہ ہو۔احسن آباد گلشن معمار کے رہائشی اقرار خان نے کہا کہ کے الیکٹرک حکام نے 8سال کے معصوم بچے کی زندگی بھر کی خوشیاں چھین لی ہیں۔ہم علاقہ مکین متاثرہ والدین کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کے الیکٹرک اپنے فرائض انجام دینے میں مکمل طور پر ناکام اور بے لگام گھوڑا بن چکی، ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان تانبا چوروں کے خلاف فوری طور پر کارروائی کی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کے ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے ،تاکہ ہائی ٹینشن لائنوں کی مرمت ہوسکے اور کوئی دوسرا عمر یا حارث کا شکار نہ ہو۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More