اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)ہائیر ایجوکیشن کمیشن(ایچ ای سی) نے اعلیٰ تعلیم کے 165 اداروں کو غیر معیاری قرار دیتے ہوئے پابندی عائد کر دی ہے، جبکہ ان میں سے 154 اداروں کو متعلقہ صوبائی اداروں کے تعاون سے بند بھی کروا دیا گیا ہے۔جن اداروں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں وفاقی اردو یونیورسٹی کے لاہور، نارووال اور سیالکوٹ کیمپس اور پیر مہر علی شاہ بارانی یونیورسٹی کے وہاڑی اور لاہور کیمپس بھی شامل ہیں۔ ایچ ای سی کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک بند کیے جانے والے 154 اداروں میں پنجاب کے 102 اعلیٰ تعلیم کے ادارے، سندھ کے36، خیبر پختونخوا کے 11، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے 2، جبکہ آزاد کشمیر کے 3 ادارے شامل ہیں۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے طلبہ اور والدین کو ان غیر معیاری اداروں میں داخلے لینے سے منع کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ ان اداروں کی جاری کی گئی اسناد کو ایچ ای سی تسلیم نہیں کرے گی۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے سینیٹ کی فراہم کی گئی فہرست کے مطابق سب سے زیادہ غیر معیاری ادارے لاہور شہر میں قائم ہیں جن کی تعداد 40 ہے جبکہ دوسرے نمبر پر کراچی کا نام آتا ہے جہاں 32 غیر معیاری ادارے قائم ہیں۔ ایچ ای سی کے مطابق کمیشن جعلی، غیر قانونی اور غیر معیاری تعلیمی اداروں کی تیزی سے بڑھتی ہوئی تعداد پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اس مقصد کے لیے کمیشن تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ قریبی تعاون سے کام کر رہا ہے۔ کمیشن نے بند کیے جانے والے اداروں کی فہرست اپنی ویب سائیٹ پربھی جاری کر دی ہےجبکہ اس حوالے سے ضرورت پڑنے پر پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے بھی تنبیہی اشتہارات جاری کیے جاتے ہیں جن کے ذریعے عوام ، خصوصاً طلبہ اور ان کے والدین کو خبردار کیا جاتا ہے کہ وہ ایسے غیر قانونی اداروں میں داخلے نہ لیں کیونکہ ان کی اسناد کی ایچ ای سی توثیق نہیں کرے گا۔