جلال الدین حقانی کی افغان عوام کو جہاد جاری رکھنے کی وصیت

0

کابل(امت نیوز)مولوی جلال الدین حقانی کے خاندان نے مساجد، مدارس اور جہادی مراکز میں تعزیتی اجتماعات و قرآن خوانی کا اہتمام کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم نے افغان عوام کو جہاد جاری رکھنے کی وصیت کی ہے ۔الحاج محمد ابراہیم حقانی ،الحاج خلیل الرحمن حقانی، الحاج خلیفہ ملا سراج الدین حقانی نے اپنے بیان مولوی جلال الدین حقانی کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم کا انتقال طویل علالت کے نتیجے میں ہوا۔اللہ تعالیٰ انہیں انبیا، صدیقین،شہدا،مقرب بندوں کے زمرے میں شامل فرما کر جنت الفردوس کا اعلی مقام نصیب فرمائیں۔ان کی زندگی فقیرانہ تھی اور انہیں شہرت ، مقام و منصب سے کوئی رغبت نہ تھی۔ان کی ظاہری زندگی پہاڑوں و چٹانوں میں رہی، مگر ان کی معنوی زندگی عظمت کی بلندیوں میں تھی۔مولوی جلال الدین حقانی نہ صرف ایک علاقے، ایک ملک کی سطح پر قابل قدر اور قابل فخر شخصیت تھے، بلکہ دنیا کے ضعیف مسلمانوں کی امیدوں کے لیے ہمہ پہلو پناہ گاہ ، خفیہ و ظاہر عالمی ذخیرہ تھے۔ انہوں نے سرخ ریچھ کے خلاف اس طرح جہاد کیا کہ آشنا و ناشناس ہی نہیں، بلکہ مخالف اور دشمن بھی ان کے محکم عزم اور متانت کے معترف رہے ۔روسی عالمگیریت کا شیرازہ بکھرنے کے بعد انہوں نے اسلامی بہبود کی خاطر ملا محمد عمر کے ہر بڑے چھوٹے حکم کو مانا ۔ امریکی استعمار اور اس کے حواریوں کی جارحیت کے موقع پر انہوں نے عالمی دباؤ اور دشمن کی مختلف النوع تجاویز کے باوجود امارت اسلامیہ کی جہادی مزاحمت مضبوط رکھی۔مرحوم نے روسی جارحیت کے دوران جہاد کے حوالے سے سگے بھائی اور امریکہ کیخلاف مزاحمت میں اپنے فرزندوں کی قربانی دی ۔دیگر عزیز و اقارب کے علاوہ ان کے4بیٹے بھی شہادت پرفائز ہوئے۔موصوف کو شجاعت، زہد، تقویٰ،ایثار، سخاوت،مزاحمت کا پہاڑ سمجھا جاتا، جو کبھی اور کسی بھی وقت کسی قسم زعامت طلبی اور جاہ و جلال کی تہمت سے داغدار نہ ہوا۔مرحوم ہمیشہ دین مبین کے نفاذ، ملی مفادات و ملکی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی تحفظ کیلئے ہمیشہ فکرمند رہتے اور ہمیشہ مسلمانوں کی سعادت اور فلاح کے غم میں رہتے۔امت کے تمام ہمدردوں اور خصوصی طور پر امارت اسلامیہ کے متعلقین انہیں اپنی نیک دعاؤں میں یاد رکھیں ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ مولوی جلال الدین حقانی نے زندگی کے آخری دنوں میں2 باتوں کی وصیت کی ہے ۔ جس میں انہوں نے اللہ،اپنے قریب رہنے والوں سمیت تمام مسلمانوں سے اپنی سہواً ، قصداً تمام خطاؤں کی معافی طلب کی ہے اور اپیل کی ہے کہ رب ذوالجلال کی جانب عظیم سفر میں ان کی کامیابی کی دعائیں کی جائے ۔میں آپ سب سے راضی ہوں ،اللہ آپ سے راضی ہو۔امارت اسلامیہ(طالبان ) میں باہمی اتفاق،اتحاد و اطاعت کو مضبوط رکھا جائے۔اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے دل کی گہرائیوں سے مخلص اور ثابت قدم رہو و جہاد کے عظیم فریضے کو زندگی کی آخری لمحے تک جاری رکھا جائے ۔عنقریب تمام مسائل اور جدوجہد کے ثمرات کو اسلامی نظام کے قیام میں حاصل کرو گے۔جلال الدین حقانی کے خاندان کے ارکان الحاج محمد ابراہیم حقانی،الحاج خلیل الرحمن حقانی، الحاج خلیفہ ملا سراج الدین حقانی کا کہنا ہے کہ سیکورٹی کی صورتحال و مشکلات کی وجہ سے ہم اجتماعی جنازہ، فاتحہ اور تعزیت کا انتظام نہیں کرسکتے، اگر حالات صحیح ہوتے ، تو ہم کسی صورت میں بھی مایہ ناز عوام کو اس عظیم اور نیک عمل سے محروم نہیں کرتے۔اس لئے گزارش ہے کہ ہر کوئی اپنی مساجد،مدارس،جہادی مراکز میں قرآن کریم، فاتحہ اور تعزیت کا اہتمام کریں یہ اقدام مرحوم جلال الدین حقانی کے لئے ناقابل فراموش احسان ہوگا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More