اسلام آباد (محمد فیضان/خبر ایجنسیاں)عاطف میاں کو مالیاتی کمیشن میں بطور ممبر کیوں شامل کیا ؟۔ توجہ دلاؤ نوٹس جے یو آئی کے رہنما سینیٹر مولانا عطاالرحمان نے جمع کروایا ہے۔ توجہ دلاو نوٹس مسلم لیگ (ن )ایم ایم اے اور پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے دستخط ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے کسی بھی سینیٹر کے دستخط نہیں ہیں۔ توجہ دلاو نوٹس کے متن کہاگیا کہ عاطف میاں قادیانی ہے اس کی وفاداریاں ان سے ہیں،عاطف میاں مشہورقادیانی مرزا مسرور کا مالیاتی مشیر ہے۔ وہ قادیانیوں کے لندن مرکز کا بھی مالیاتی مشیر ہے ۔حکومت عاطف میاں کی تقرری پر جامع پالیسی بیان دے۔ دوسری جانب سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرانے والے جمعیت علمائے اسلام ف کے سینٹ میں پارلیمانی لیڈرسینٹر مولانا عطاالرحمن نے ‘‘امت ’’ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران کی اقتصادی مشاورتی کونسل میں شامل قادیانی مشیر کو فوری طور پر ہٹانے کا مطا لبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی مملکت میں یہ ذمہ داریاں کسی قادیانی کو دینا آئین پاکستان سے غداری اور کھلی اسلام دشمنی ہے اگر حکومت نے اس کو برطرف نہیں کیا تو پھر اس قومی اسمبلی اور پارلیمنٹ کے باہر بھی احتجاج ہوگا کسی قادیانی کو پاکستان کے مالیاتی امور میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔ مولانا عطا الرحمن نے کہا کہ ہمیں پہلے ہی اس حکومت پر شکوک و شہبات تھےلیکن قادیانی مشیر کو اقتصادی مشاورتی کونسل کا رکن بنا کر حکومت نے ہمارے شکوک وشہبات کی ابتدا یہاں سے کردی ہے یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے اور کسی اہم ادارے میں کسی قادیانی کا تقرر نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ان کی سوچ پا کستان اور اسلام دشمنی پر مبنی ہے اور یہ شخص برطانیہ میں قادیان کے سیکرٹریٹ کا انچارج ہے انہوں نے کہا کہ میں نے وز یراعظم کی بہت عرصہ پہلے ایک تقریر سنی تھی جس میں انہوں نے اس شخص کی تعریف کی تھی اور کہا تھا کہ اگر میں حکومت میں آ گیا تو میں اس کو اپنی حکومت فنانس کے حوا لےسے انتہائی اہم ذمہ داری دوں گا اس وقت اگر ان کو پتہ نہیں تھا لیکن بعد میں تو بہت لوگوں نے ان کو بتا دیا تھا اس لیے وزیرا عظم نے جانتے بوجھتے اس کا تقرر کیا ہے جو درست اقدام نہیں ہے۔