منگھوپیر پولیس کیخلاف ٹرک اورڈمپرکے ڈرائیورز کامظاہرہ
کراچی (اسٹاف رپورٹر)منگھو پیر میں ٹرک و ڈمپرز ڈرائیوروں نے ہمدرد اسکول چوکی کے قریب سڑک پر گاڑیاں کھڑی کرکے احتجاج کیا، جسکے نتیجے میں ٹریفک معطل ہوگئی اور ناردرن بائی پاس پر بدترین ٹریفک جام ہو گیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس ریتی بجری کا کاروبار تباہ کرنا چاہتی ہے، ہم قانون کے تحت ریتی بجری کراچی لاتے ہیں اور اپنے گھروں کا خرچہ چلاتے ہیں جبکہ پولیس اہلکار گاڑیاں روک کر بھاری رشوت طلب کرتے ہیں، جس پر راشی اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی جانی چاہیے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمدرد چوکی کے پولیس اہلکار بلوچستان سے ریتی، بجری اور مٹی لے کر آنے والے ٹرانسپورٹروں سے نہ صرف بھتہ لیتے ہیں اور گاڑیوں سے ڈیزل بھی نکال لیتے ہیں اور ایک درجن سے زائد ڈمپرز ضبط کرکے مقدمات بھی درج کئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم باقاعدہ رائیلٹی ادا کرکے بلوچستان سے ریتی اور بجری لاتے ہیں، ہمارا گزربسر اسی کام سے ہے، گاڑیاں قسطوں کی ہیں، اگر ہمیں کام سے روکا گیا تو ہمارے گھروں میں چولہے بجھ جائیں گے۔۔ دوسری جانب احتجاج کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ ایس ایس پی غربی ڈاکٹر رضوان احمد نے بتایا کہ ہم نے مذاکرات کرکے جائز مطالبات تسلیم کئے اور احتجاج ختم کرادیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مظاہرین کا دعویٰ جھوٹا ہے کہ وہ قانون کے تحت ریتی بجری لاتے ہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ ریتی بجری ایک مافیا ہے اور وہ سرکاری زمینوں سے بجری اور مٹی نکال کر فروخت کرتے ہیں، جسکی ہرگز اجازت نہیں دی جائیگی۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے متعدد گاڑیاں ضبط کی ہیں اور انکے مالکان کے پاس کوئی قانونی دستاویز ہے تو وہ پیش کریں ہم گاڑی چھوڑ دیں گے اور کاروبار کی بھی اجازت دیدیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ کو تمام تفصیل بتادی ہے مزید کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔