اسلام آباد؍پشاور(نمائندگان امت)وفاقی حکومت کی جانب سے قادیانی عاطف میاں کے تقرر پر ملک بھر میں احتجاج زور پکڑنے لگا ہے ۔عاطف منکر ختم نبوت کے دفاع پر وزیر اطلاعات فواد حسین چوہدری کے خلاف پولیس کو مقدمے کے اندراج کیلئے درخواست دیدی گئی ہے۔قادیانی عاطف میاں کو اقتصادی مشاورتی کونسل کا رکن بنانے کیخلاف آئینی درخواست کی سماعت جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوگی ۔نواز لیگ نے عاطف میاں کے تقرر کیخلاف خیبر پختون اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی ہے ۔جماعت اسلامی و تحریک لبیک نے ختم نبوت کے معاملے پر متنازع اقدامات سے باز رہنے کا انتباہ دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے ضیا الرحمان ایڈووکیٹ نے منکرین ختم نبوت کا دفاع کرنے پر ایس ایس پی اسلام آباد کو درخواست دے دی ہے، جس کے ساتھ وفاقی وزیر کی میڈیا سے گفتگو کا متن بھی لف کیا گیا ہے ۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ عقیدہ ختم نبوت اسلام کی بنیاد ہے اور اس پر یقین رکھے بغیر مسلمان ہونا ممکن نہیں ۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے4ستمبر کو میڈیا سے گفتگو کے دوران اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے دستور کے تحت غیر مسلم قرار دئیے گئے منکرین ختم نبوت گروہ (قادیانیوں) کا بھر پور دفاع کیا اور ان کیخلاف بات کرنے والوں کو انتہا پسند قرار دیا ، اس طرح وفاقی وزیر نے تمام مسلمانوں کو انتہا پسند قرار دے کر معاشرے میں خوف و ہراس اور ہیجان کی لہر دوڑا دی ہے۔ اس بیان سے میری اور تمام مسلمانوں کی سخت دل آزاری ہوئی ہے اور ان کے مذہبی جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی۔وفاقی وزیر نے متفقہ دستور کا مذاق اڑایا ہے، جو مذہبی فسادات کرانے کی مذموم سازش بھی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ وفاقی وزیر فواد چوہدری کیخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ وتعزیرات پاکستان کی دفعات کے مطابق مقدمہ درج کر کے سزا دلائی جائے۔جمعرات کو شہدا فاؤنڈیشن کے مرکزی ترجمان حافظ احتشام احمد کی جانب سے قادیانی عاطف میاں کو اقتصادی مشاورتی کونسل کا رکن بنائے جانے کیخلاف آئینی درخواست کی سماعت ہو گی ۔رٹ میں وزیر اعظم،دفاع ، خزانہ، داخلہ اور قانون کی وزارتوں کے وفاقی سیکریٹریوں ،چیئرمین نادرا اور عاطف میاں کو فریق بنایا گیا ہے۔بدھ کو نواز لیگ کی رکن اسمبلی ثوبیہ شاہد نے وزیر اعظم کی جانب سے اقتصادی مشاورتی کونسل میں قادیانی عاطف میاں کو شامل کرنے کے خلاف قرارداد جمع کرا دی ہے ۔ قرارداد میں عاطف میاں کو عہدے سے فی الفور ہٹانے اور آئندہ کسی قادیانی کو کسی اہم عہدے پر فائز نہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عاطف میاں کے تقرر سے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں میں بے چینی پائی جاتی ہے ۔ختم نبوت کے منکر قادیانیوں کا خود کو مسلمان ظاہر کرنا سراسر اسلامی اقدار کے منافی ہے ۔دریں اثنا امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے منصورہ میں ہونے والے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری حکومت کے بجائے قادیانیوں کی وکالت کر رہے ہیں ۔حکومت متنازع اقدامات سے باز رہے اورایسے جواز فراہم نہ کرے کہ ملک میں انتشار اور غصہ بڑھے۔وفاقی وزیر اطلاعات کے عاطف میاں کے حق میں بیان نے شکوک و شبہات بڑھا دیے ہیں۔حکومت فوری طور پر قادیانی مبلغ عاطف میاں کا تقرر منسوخ کرے۔آئین اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے ،لیکن قادیانی خود کو اقلیت تسلیم نہیں کرتے ہیں ۔غیر مسلم قرار دیے جانے کے بعد سے قادیانی خفیہ طور پر اعلیٰ عہدوں تک پہنچنے کیلئے کوشاں ہیں۔ تحریک لبیک پاکستان کے ترجمان پیر اعجاز اشرفی کا کہنا ہے کہ قادیانی عاطف میاں کا دفاع کرنے والے وزیر اطلاعات فواد چوہدری بتائیں کیا وہ قادیانیوں کے نمائندہ ہیں؟۔عمران خان سابق نواز حکومت سے سبق سیکھیں ۔ جس نے عاشق رسول ؐکو پھانسی دلائی۔295 سی کا قانون معطل کیا۔تحریک لبیک کے قائدین کے نام فورتھ شیڈول میں ڈال کر جھوٹے مقدمے بنائے۔ مساجد میں اذان کی آواز بند کرائی اور سزا یافتہ آسیہ ملعونہ کو مہمان بنا کر رکھا اور پھر قانون ختم نبوت میں ترمیم کی کوشش کی ۔اس کا انجام بھی پوری دنیا نے دیکھا کہ نواز شریف اللہ کی سخت پکڑ میں ہے۔عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے امیر مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر، حافظ ناصرالدین خاکوانی، مولانا اللہ وسایا، مولانا اعجاز مصطفیٰ، قاضی احسان احمد و دیگر رہنمائوں نے وفاقی وزیر اطلاعات کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین پاکستان کو تسلیم نہ کرنے والے قادیانی کی ترجمانی وزیرِ اطلاعات کو زیب نہیں دیتی۔