کابل (امت نیوز) افغانستان کے دارالحکومت میں اسپورٹس کمپلیکس پر 2 خود کش حملوں میں ایتھلیٹس اور صحافیوں سمیت 22 افراد جاں بحق جبکہ 70 سے زائد شدید زخمی ہو گئے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ فوری طور پر کسی دہشتگرد گروپ نے حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ افغان خفیہ ایجنسی نے حقانی نیٹ ورک کے11جنگجوؤں کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے- ترجمان افغان وزارت داخلہ نصرت رحیمی نے خودکش حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کابل کے شیعہ اکثریتی علاقے دشت برچی میں واقع اسپورٹس کمپلیکس کے ریسلنگ کلب میں 2 خودکش بمباروں نے یکے بعد دیگرے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، دھماکوں میں 22 سے زائد افراد مارے گئے، جبکہ 70 افراد شدید زخمی ہیں، جن میں بعض کی حالت نازک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ کابل پولیس کے ترجمان حشمت استانکزئی کے مطابق پہلا دھماکہ اس وقت ہوا جب نوجوان ریسلر کلب کے اندر تربیت میں مصروف تھے، دھماکے کے فوری بعد بڑی تعداد میں امدادی کارکن اور صحافی موقع پر پہنچے اور ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ جب امدادی ٹیمیں زخمی ریسلرز کو اسپتال منتقل کرنے کیلئے ایمبولینسز میں ڈال رہی تھیں تو اسی دوران دوسرا دھماکہ ہوگیا، جس میں افغان ٹی وی چینل ٹولو نیوز کے رپورٹر اور کیمرا مین سمیت کئی سیکورٹی اہلکار اور امدادی کارکن بھی مارے گئے، جبکہ متعدد شدید زخمی ہوئے۔ واقعے کے ایک عینی شاہد نےسوشل میڈیا پردعویٰ کیا کہ خود کش بمبار نے کلب میں موجود محافظ کو قتل کرنے کے بعد خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ محمد حنیف نامی فیس بک صارف نے لکھا کہ خود کش بمبار نے خود کو ایسے مقام پر دھماکے سے اڑایا، جہاں بڑی تعداد میں ایتھلیٹ موجود تھے، جس سے بڑی تعداد میں لوگ ہلاک و زخمی ہوئے، ہر طرف لاشیں پڑی تھیں اور زخمی درد سے کراہ رہے تھے۔ تاحال کسی گروہ کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی تاہم ماضی میں عوامی مقامات پر داعش سمیت دیگر گروپوں کی جانب سے حملے کئے جاتے رہے ہیں۔ دوسری جانب افغان خفیہ ایجنسی نے حقانی نیٹ ورک کے 11 جنگجوؤں ک گرفتار کرنے کا دعویٰ کیاہے ۔افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کےمطابق ایجنسی نے کابل اور قریبی اضلاع میں آپریشن کیا، جس میں حقانی نیٹ ورک کے 11 جنگجوؤں کو گرفتار اور بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود ضبط کیا گیا۔انہوں نے مزید کہاکہ گرفتارجنگجوسرکاری ملازمین پر حملوں اور دہشت گردی ملوث ہیں۔