کروڑوں کے 35 پلاٹوں کی الاٹمنٹ پر ڈائریکٹر لینڈ کے دستخط جعلی نکلے

0

کراچی(اسٹاف رپورٹر) نیب کی عدم دلچسپی اورغلط تفتیش کے باعث بھینس کالونی میں ہونے والی ساڑھے 4 ارب روپے سے زائد کی ہونے والی غلط الاٹمنٹ کے متعدد پہلو نظرانداز کر دئیے گئے۔ایک سال قبل احتساب عدالت نے بھی اس کی نشاندہی کی تھی تاہم اس کے باجود اس معاملے کی درست سمت میں تحقیقات نہیں کی گئی۔ جس میں کے ایم سی لینڈ ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹرلینڈمشکور خان کی طرف سے کروڑوں روپے مالیت کے 35 پلاٹوں کی غلط الاٹمنٹ کا معاملہ سر فہرست ہے جس کا بھانڈا کے ایم سی کے ایک اسسٹنٹ ڈارئریکٹر نے اس سے متعلق مرتب کی جانے والی رپورٹ میں پھوڑ دیا ہے۔ ‘‘امت’’ کو حاصل ہونے والے دستاویزات کے مطابق 29 مارچ 2018 کو بھینس کالونی وول واشنگ کے اسٹنٹ ڈائریکٹر کی طرف سے ڈائریکٹر لیگل کے ایم سی کو ارسال کی جانے والی رپورٹ No.D.Dir(C/WW)/Land/KMC/008/2018 میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لینڈ ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ مشکور نے نہ صرف غیر قانونی الاٹمنٹ کی بلکہ کے ایم سی کے اعلیٰ افسران کے جعلی دستخط سے نوٹ شیٹ بنائی اور 7 مارچ 2014 کو منسوخ کئے جانے والے کروڑوں روپے مالیت کے 35 پلاٹ دوبارہ الاٹ کئے۔ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ نے جو پلاٹ دوبارہ الاٹ کئے ان کی منسوخی سے متعلق اخبارات میں اشتہار تک شائع ہو چکا تھا اور اس نے ان پلاٹوں سے متعلق جعلی چالان بھی بنائے جس کی کسی بھی اعلیٰ افسر سے اجازت نہیں لی گئی۔رپورٹ میں کہا گیاہے کہ 4 مئی 2015 کو مختلف افسران کے دستخط سے ایک جعلی نوٹ شیٹ بھی بنائی۔اس سلسلے میں جب ان افسران سے تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ انہوں نے اس پر دستخط ہی نہیں کئے جبکہ اس پر موجوڈ ڈائریکٹر لینڈ کے دستخط بھی جعلی نکلے ۔ ذرائع کے مطابق اس رپورٹ پر کاروائی کرنے کی بجائے اس رپورٹ کو داخل دفتر کر دیا گیا تاکہ ساڑھے 4 ارب روپے کے اس اسکینڈل پر پردہ ڈالا جا سکے۔ حیرت کے بات یہ ہے کہ نیب کی تفتیش میں اس ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ کو جو جعلی الاٹمنٹ کا مرکزی کردار ہے اس کو ثانوی طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ دوسری جانب سیکریٹری بلدیات سید خالد حیدر شاہ نے ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ مشکور خان کی کے ایم سی میں تعیناتی کو غیر قانونی اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے جمعرات 6 سمتبر کو میونسپل کمشنر کراچی کو ایک لیٹر SOV/LG/9-46/2018 جاری کرتے ہوئے اس کو اس کے اپنے اصل ڈپارٹمنٹ ڈی ایم سی ایسٹ رپورٹ کرنے کے لئے کہا ہے۔ جبکہ اسی لیٹر نمبر کے تحت ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ بھینس کالونی اولڈ واشنگ ایریا کو اظہارغیر قانونی اقدامات میں ملوث ہونے پراظہار وجوہ کا نوٹس بھی جاری کیا ہے جس کی کاپی رجسٹرار سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کو بھی ارسال کی گئی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More