واشنگٹن(امت نیوز)امریکی اسٹیبلشمنٹ نے ٹرمپ کوعملاً کھڈے لائن لگا دیا۔اہم دستاویزات ڈونلڈ ٹرمپ کو نہیں دی جاتیں اوربہت سے اہم سرکاری معاملات سے لاعلم رکھا جاتا ہے۔یہ انکشاف ٹرمپ انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے نیویارک ٹائمز میں اپنے مضمون میں کیا۔ اخبار نےیہ مضمون اس اہلکار کا نام ظاہر کئے بغیر شائع کیا ہے ،جس میں حکومت کے اندر ٹرمپ مخالف فارورڈ بلاک بننے اور کئی سینئر اہلکاروں کے امریکی صدر کوآئین کی 25ویں ترمیم کے ذریعے ہٹانے پر بضد ہونے کے انکشافات بھی کیے گئے ہیں۔ سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی زیادہ تر پالیسیاں تجارت اور جمہوریت مخالف ہیں۔ اکثر اوقات نہ تو امریکی صدر کو معاملات کی نوعیت کا اندازہ ہوتا ہے اور نہ ہی درست معلومات ہوتی ہیں ۔وہ بس اپنے فیصلے کو ہر صورت مسلط کرنے پر زور دیتے ہیں۔ امریکی صدر کی قیادت کا طریقہ منفی، غیر موثر اور غصے سے بھرپور ہے۔ٹرمپ ذاتی طور پر روسی صدر پیوٹن اور کوریائی رہنما کم جانگ جیسے آمروں کو ترجیح دیتے ہیں ،جس کی وجہ سے ان کے بہت سے اقدامات ملکی مفاد کے خلاف ہوتے ہیں۔اہلکار کے مطابق انتظامیہ میں ایسے لوگ شامل ہیں ،جوملک کو صدر ٹرمپ کی بدترین پا لیسیوں سے بچانے کے لیے ان کے ایجنڈے میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔مضمون پر رد عمل میں صدر ٹرمپ نے اس بےنام مصنف کو ’ڈرپوک‘ اور اخبار کو ’نقلی‘ قرار دیا ہے۔ٹوئٹر پر ٹرمپ نے لکھا کہ نیویارک ٹائمز کو ملکی سلامتی کے لیے ا س غدار کو فوراً حکام کے حوالے کر دینا چاہیے ،جبکہ ٹرمپ کی پریس سیکریٹری نے کہا ہے کہ مضمون لکھنے والا ’بزدل‘ شخص ہے ،جسے استعفی دے دینا چاہیے۔ اس کے جواب میں نیو یارک ٹائمز نے اس مضمون کا دفاع کرتے ہوئے کہاہمیں فخر ہے کہ ہم نے اس مضمون کو شائع کیا ،جس سے عوام کو ٹرمپ انتظامیہ کے اندر جاری اتار چڑھاؤ کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔