کابل(امت نیوز) شمالی افغان صوبے تخار میں ضلعی خواجہ غار کی ایک چوکی پرتعینات اہلکار اپنے 8 ساتھیوں کو مار کرطالبان سے جاملا۔صوبائی ترجمان خلیل عصر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ جمعرات کو علی الصبح پیش آیا۔ باغی سپاہی نے اہلکاروں کونیند کی حالت میں قتل کرکے لاشیں جلادیں اور بڑی تعداد میں اسلحہ و گولہ بارود بھی ساتھ لے گیا۔دوسری جانب بادغیس ، قندوز سمیت دیگر علاقوں میں طالبان حملوں کے نتیجے میں 2 کمانڈروں سمیت 20 افغان اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔طالبان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق جنگجوؤں نے تخار اور قندوز میں 2 چوکیاں فتح کرلیں ،جب کہ بھاری تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی ہاتھ آیا، جس میں 2 ہیوی مشین گنیں، 12 کلاشنکوفیں،راکٹ لانچر، دستی بموں سمیت دیگر اسلحہ شامل ہے۔ترجمان نے بتایا کہ بادغیس کے ضلع آب کمرئی میں مقابلہ 4 گھنٹے جاری رہا، کم ازکم 11کٹھ پتلی اہلکاروں کی لاشیں تاحال وہاں پڑی ہیں۔قندوز کے ضلع علی آباد کے علاقے جیلوگیر میں کابل جانے والی شاہراہ پر فوجی قافلے کونشانہ بناکر ٹینک اور رینجرگاڑی تباہ کردی گئی ،جس کے نتیجے میں 2 اہلکارہلاک اور3 زخمی ہوئے۔