اسلام آباد /لاہور (نمائندہ امت /ایجنسیاں) حکومت کی طرف سے اکنامک ایڈوائزری کونسل میں شامل کئے جانے والے قادیانی اور پاکستانی نژاد برطانوی عاطف میاں کی تعیناتی کے خلاف تحریک انصاف کی خواتین بھی نکل آئیں۔ لاہور پریس کلب کے باہر ایک بڑے مظاہرے میں سول سوسائٹی کی خواتین بھی شریک ہوئیں۔ اس موقع پر مقررین نے عاطف میاں کی فوری برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری جیسے لوگوں کی وجہ سے یہ غلط تعیناتی ہوئی، جو لوگ عاطف میاں کی تعیناتی کا دفاع کر رہے ہیں اور انہیں اقلیت قرار دے کر قابل قبول کرنے کا کہہ رہے ہیں، انہیں اپنے ایمان کی فکر کرنی چاہیے۔ مظاہرے کی قیادت پاکستان ہومیوپیتھک میڈیکل ایسوسی ایشن کی مرکزی رہنما اور سعادت علی فاؤنڈیشن کی صدر ڈاکٹر ثانیہ کھیڑا نے کی، جس میں کرن ویلفیئر فاؤنڈیشن کی صدر روبی ہاشم، رضائے الہی فاؤنڈیشن کی صدر صائمہ جاوید، ڈاکٹر ثمینہ سیمی، ڈاکٹر اطہر بخاری، ڈاکٹر نوید، ڈاکٹر شرجیل سمیت تحریک انصاف خواتین ونگ کی عہدیداران اور کارکنان سمیت سول سوسائٹی کے اراکین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر قادیانی مشیر کو فی الفور عہدے سے ہٹانے کے مطالبات درج تھے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ کھیڑا نے کہا کہ قادیانی آئین پاکستان کو بھی نہیں مانتے اور آئین شکنی کرنے والوں کو کسی بھی کلیدی عہدے پر تعینات نہیں کیا جا سکتا، ختم نبوتؐ ہمارا ایمان ہے، جس پر کسی بھی صورت آنچ نہیں آنے دینگے، مسئلہ اقلیتوں کا نہیں بلکہ قادیانیوں کی آئین شکنی کا ہے، قادیانی عاطف میاں کو عہدے سے ہٹانا ہوگا، جب تک اس ملعون کو نہیں ہٹایا جائیگا، ہم تب تک مظاہرے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی ووٹر، سپورٹر اور کارکن ہونے کی وجہ سے ان کے لئے بہت مشکل ہے کہ وہ عوام میں عمران خان کے اس فیصلے کا دفاع کریں، وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے قادیانی عاطف میاں کو عہدہ دیئے جانے سے ہر پاکستانی اور مسلمان کی دل آزاری ہوئی ہے، ہم پہلے مسلمان اور پھر تحریک انصاف کے ووٹر، سپورٹر اور کارکن ہیں، اسلام تو اقلیتوں کے تحفظ کا حکم دیتا ہے جبکہ قادیانی تو خود کو اقلیت ہی تصور نہیں کرتے جو کہ آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے، وزیر اعظم عمران خان عاطف میاں کو فی الفور عہدے سے ہٹائیں، قوم کو اس وقت عمران خان سے بہت امیدیں وابستہ ہیں اور اگر انہوں نے قوم کو مایوس کیا تو یہ تحریک انصاف کی بہت بڑی ناکامی ہوگی۔ ڈاکٹر ثانیہ کھیڑا کا کہنا تھا کہ جو لوگ قادیانی عاطف میاں کی تعیناتی کا دفاع کررہے ہیں اور انہیں اقلیت قرار دے کر قابل قبول کرنے کا کہہ رہے ہیں، انہیں اپنے ایمان کی فکر کرنی چاہیے، قادیانی نبی آخر الزمان محمدؐ کے منکر ہیں، یہ اقلیت نہیں ہو سکتے، یہ اقلیت تب ہوں گے جب یہ خود کو اقلیت تسلیم کرینگے، جبکہ یہ ایسا نہیں کرتے، بلکہ خود کو مسلمان کہہ کر فتنہ پھیلاتے ہیں۔