وائس چانسلرقائداعظم یونیورسٹی کاتحقیقاتی کمیٹی پرجانبداری کاالزام
اسلام آباد(نمائندہ امت)قائداعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلرڈاکٹرجاویداشرف نےاپنےخلاف مبینہ بے قاعدگیوںاور بدعنوانیوں کی تحقیقات کےدوران مرضی کےنتائج حاصل کرنےمیں ناکامی پرتحقیقاتی کمیٹی پر جانبداری کاالزام لگا تے ہوئے سیکرٹری وزارت تعلیم سے مطالبہ کیا ہے کہ سربراہ کمیٹی کو تبدیل کیا جائے۔ وزارت تعلیم کے جائنٹ ایجوکیشن ایڈوائیزر رفیق طاہرکی سربراہی میں رواں برس مارچ میں بننے والی کمیٹی نے اپنی تحقیقات تقریباً مکمل کر لی ہیں اور امکان ہے رپورٹ آئندہ دو ہفتوں میں سامنے آ جائے گی۔ تاہم کمیٹی کے سامنے پیش ہو کراپنا دفاعی جواب پیش کرنے کےبعداچانک ڈاکٹرجاویداشرف نےکمیٹی پرعدم اعتماد کا اظہارکرتےہوئے اس کے سربراہ کوتبدیل کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ سیکرٹری وزارت تعلیم ارشد مرزا کو لکھے گئے خط میں ڈاکٹرجاوید اشرف نےالزام عائد کیا ہے کہ رفیق طاہر اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن اے ایس اے کی حمایت کر رہے ہیں، کیوں کہ وہ اس کی مخالفت نہیں کرتے۔ دوسری جانب قائد اعظم یونیورسٹی کے اساتذہ کی تنظیم اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (اے ایس اے) نےجاوید اشرف کے خط کو تحقیقاتی کمیٹی کو متنازعہ بنانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔اے ایس اے کا کہنا ہےکہ پانچ ماہ تک کمیٹی کا سامنا کرنے کے بعد جب رپورٹ سامنےآنے کا وقت آیاہےتووائس چانسلرکوکمیٹی جانبداردکھائی دینےلگی ہے۔اےایس اےکےمطابق 28مارچ کوقیام کے فوری بعد ڈاکٹر جاوید اشرف نے تحقیقاتی کمیٹی کے ٹی او آرز کی خلاف ورزی شروع کر دی تھی۔کمیٹی کی جانب سےچھٹی پربھیجےجانے کےباوجود انہوں نےوی سی آفس سےاہم کاغذات اٹھا کراپنے گھرمنتقل کرلیے، جبکہ کمیٹی کو ضروری دستاویزات کی فراہمی روکنےکےحوالے سےناجائز اثرورسوخ استعمال کیا، جس کا ثبوت یہ ہےکہ آج تک کمیٹی کو ضروری دستاویزات کامحض60فیصد حصہ ہی میسر آسکاہے۔وائس چانسلر اورساتھیوں نے تحقیقات کے دوران اپنے اوپر لگے الزامات کا جواب دینے کی بجائے اے ایس اے کو دبائو میں لانے کی کوشش کی اور اساتذہ کو شو کاز نوٹس جاری کیے، جس پر اساتذہ کو عدالت سے حکم امتناع حاصل کرنا پڑا۔ اب جبکہ کمیٹی اپنی رپورٹ مکمل کرنے کے قریب ہے اور وائس چانسلرالزامات کے تسلی بخش جوابات نہیں دے سکے، ان کی کوشش ہے کہ کمیٹی اور پرو چانسلر آفس کو بدنام کر کے دبائو کے ذریعے رپورٹ رکوائی جائے۔اےایس اے کا کہنا ہےکہ وی سی کی مدت ملازمت آئندہ ماہ مکمل ہو رہی ہے اور وہ چاہتے ہیں مدت ملازمت مکمل ہونے تک ان کے خلاف تحقیقاتی رپورٹ سامنےنہ آ سکے۔اےایس اے کے مطابق وائس چانسلر کی دفاعی ٹیم نےکمیٹی تمام کاروائی کے دوران وی سی کی بےقائدگیوں کا دفاع کرنےسےمعذوری ظاہرکی۔اب جبکہ حتمی رپورٹ آنے والی ہے اسےمتنازعہ بنانے کے لیے وی سی الزامات لگارہے ہیں۔ اے ایس اے کا کہنا ہے کہ وائس چانسلر کایہ رویہ کہ ہمیشہ اپنی بے قائدگیوں اور غلطیوں کا موردالزام دوسروں کو ٹھہرانا کوئی نئی بات نہیں۔ قبل ازیں وہ چیئرمین ایچ ای سی اور چانسلر آفس پربھی کیچڑاچھال چکےہیں اوراب پروچانسلر آفس پر الزامات لگائےجارہےہیں۔ وی سی ملک کےاہم ادارے کو تباہ کرنےکےایجنڈا پرکام جاری رکھے ہوئے ہیں اور جلداز جلد اسکی تکمیل چاہتےہیں۔