حاضرخان رکشہ ڈرائیور و گھر کا واحد کفیل تھا-بیٹا دل کا مریض ہے
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کرنٹ لگنے سے جاں بحق رکشہ ڈرائیور حاضر خان گھر کا واحد کفیل تھا، 6 بچوں میں سے ایک بیٹا دل کے عارضے میں مبتلا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی غفلت سے جاں بحق کیماڑی کے رہائشی رکشہ ڈرائیور حاضر خان ولد دلیل کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ وہ کمیلہ روڈ مجید کالونی کیماڑی کا رہائشی تھا۔ حاضر خان کے 6بچے ہیں، جن میں 3بیٹے اور 3 بیٹیاں ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ حاضر خان کی دوسرے نمبر کی بیٹی جویریہ کی عمر 17سال ، بیٹا عبید 13سال ،بیٹی نائمہ 11 سال ،بیٹی زوبیہ 8 سال اورسب سے چھوٹے بیٹے سدیس کی عمر 6 سال ہے۔ بچے سرکاری اسکول میں پڑھتے ہیں جبکہ متوفی کے ایک بیٹے عبید کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ وہ دل کے مرض میں مبتلا ہے، جس کے علاج پر ہونیوالے اخراجات حاضر خان اپنی قلیل آمدنی سے ہی پورے کرتا تھا۔ معلوم ہوا ہے کہ حادثے کے وقت عبید والد کیساتھ موجود تھا۔ بدھ کی رات ساڑھے11 بجے جب حاضر خان اپنا رکشہ کھڑا کر کے گھر کیلئے روانہ ہوا تو قریب ہی واقع بجلی کا پول جس میں کرنٹ تھا، کےقریب سے گزرتے ہوئے اچانک پول نے اسے اپنی طرف کھینچا۔ معلوم ہوا کہ ہے کہ متوفی حاضر خان کرنٹ لگنے کے بعد زمین پر گرا، جسکی وجہ سے اس کے سر پر گہری چوٹ آئی جو اس کی موت کا سبب بنی۔ ساتھ موجود متوفی کے بیٹے عبید نے شور مچا کر علاقہ مکینوں کو جمع کیا تاہم اسپتال لے جانے سے قبل ہی حاضر خان جائے وقوعہ پر جاں بحق ہو چکا تھا۔ واقعہ بدھ کی رات ساڑھے 11 سے 12 بجے کے درمیان پیش آیا۔ جمعرات کے روز متوفی کی لاش کیساتھ اہل علاقہ نے کیماڑی میں دھرنا دیا، جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کیساتھ بڑی تعداد میں عوام بھی شریک تھی۔ اس دوران مظاہرین کے پولیس سے مذاکرات ہوئے، جسکے بعد دھرنا ختم کرکے حاضر خان کی تدفین کی گئی ۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ پول میں 2016 سے کرنٹ کی شکایت کے الیکٹرک کو کی جاتی رہی ہیں، تاہم متعدد بار شکایات کے باوجود بجلی ادارے نے کوئی اقدامات نہیں کئے۔ معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ پول میں کرنٹ کی وجہ سے عید الاضحی کے دوران ایک جانور بھی ہلاک ہو چکا ہے جبکہ گزشتہ سال بھی عید کے دوران 2 جانور اسی پول سے کرنٹ لگنے کے باعث مر چکے ہیں۔ مذکورہ پول میں شاٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ بھی لگ چکی ہے تاہم متواتر حادثات کے باوجود کے الیکٹرک نے فالٹ دور کرنے سے گریز کیا۔