تہران(امت نیوز)روس اور ایران ادلب کو خون میں نہلانے پر تل گئے جبکہ ترک صدر رجب طیب اردوغان نے دونوں ممالک سے کہا ہے کہ فوجی کارروائی نہ کی جائے۔ جمعہ کو تہران میں سہ فریقی سربراہی اجلاس میں شام خصوصا ادلب کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ ادلب میں آپریشن ناگزیر ہے۔ انہوں نے امریکہ سے فوری انخلا کا مطالبہ کیا۔ روسی صدر پیوٹن نے بھی ادلب میں بھرپور فوجی قوت کے استعمال کی حمایت کی۔ اس موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوغان نے کہا کہ ادلب پر حملے سے تباہی آئے گی ۔ہم خون کی ندیاں نہیں بہانا چاہتے۔ مذاکرات ہی بحران کے حل کا واحد راستہ ہے۔ اجلاس میں شام کی جغرافیائی سالمیت کے تحفظ پر زور دیا گیا۔آستانہ عمل میں شریک تینوں ممالک کا اگلا سربراہی اجلاس روس میں ہوگا۔ دوسری جانب انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ ادلب کے جنوبی علاقوں پر جمعہ کی رات متعدد مقامات پر بمباری کی گئی۔ روس، بشار اور ایران مل کر بڑے آپریشن کی تیاری کر رہے ہیں۔خیال ہے کہ وہاں تقریبا30ہزار جنگجو موجود ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق ادلب میں 29لاکھ لوگ آباد ہیں جن میں 10لاکھ بچے ہیں۔ اگر حملہ ہوا تو آٹھ لاکھ افراد بے گھر ہوں گے۔امریکہ نے بھی فوج کشی کی شدید مخالفت کی ہے۔