کراچی (رپورٹ :اسامہ عادل) جسٹس ہیلپ لائن نے کیماڑی میں کرنٹ سے ہلاکت پر کے الیکٹرک کیخلاف دہشت گردی مقدمے کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کی رات کے الیکٹرک کی غفلت سے کیماڑی میں کرنٹ لگنے سے حاضر خان جاں بحق ہو گیا تھا، اس سلسلے میں سرپرست اعلیٰ جسٹس ہیلپ لائن ہاتم پرکاش کا امت سے گفتگو میں کہنا تھا کہ اس طرح کے واقعات میں شہریوں کی ہلاکت کارپوریٹ کرائم کے زمرے میں آتی ہے، کے الیکٹرک کارپوریٹ دہشتگردی میں ملوث شہر کا سب سے بڑا ادارہ ہے، جس کی وجہ سے اب تک سیکڑوں شہری اپنی جانیں گنو ا چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بھی اسی طرح جرم ہے جس طرح کسی شخص کی موت گولی لگنے سے ہوتی ہے ۔ شہری گھر سے کسی کام کیلئے نکلتا ہے لیکن کے الیکٹرک کے اس طرح کے کرنٹ والے پول اور ننگی تاروں کی وجہ سے اپنی جان سے جاتا ہے ۔ شہر میں اس طرح کے واقعات روز کا معمول بن گئے ہیں، تاہم چند ہی کیس رپورٹ ہوتے ہیں ۔ کے الیکٹرک کی غفلت کے باعث شہریوں کی ہلاکت کا مقدمہ براہ راست کے الیکٹرک کے ایم ڈی کے خلاف درج ہونا چاہئے ، مذکورہ واقعے میں کے الیکٹرک کو جاں بحق ہونے والے حاضر خان کے بچوں کی کفالت کےلئے کم سے کم 2 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرے تاکہ ان کی تعلیم اور ان کی پرورش کے انتظامات کئے جا سکیں ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ کے الیکٹرک کے تابش گوہر کے خلاف نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ کر چکے ہیں، جس پر کے الیکٹرک کو نوجوان کے ورثا کو ہرجانہ بھی بھرا پڑا تھا، جبکہ عمر و حارث کے والدین سے بھی رابطے میں ہیں اور اگر کے الیکٹرک ان بچوں کے علاج معالجے سمیت دیگر اخراجات نہیں اٹھاتی تو انکے خاندان کو بھی قانونی تعاون فراہم کریں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کیماڑی میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق حاضر خان کے حوالے سے بھی وہ مکمل قانونی تعاون کیلئے تیار ہیں۔ حاضر خان کے ورثا کے رابطہ کرنے پر ہم ان کی مدد کریں گے اور ان کو کے الیکٹرک سے ہرجانہ دلوائیں گے ۔ ہاتم پرکاش کا کہنا تھا کہ وہ چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ملک کے سب سے بڑی شہر میں ہونے والی اس کارپوریٹ دہشتگردی کے خلاف سوموٹو ایکشن لیں اور شہر میں برقی دہشت گردی میں ملوث بجلی ادارے کیخلاف کارروائی کریں تاکہ مزید جانی نقصان سے بچا جاسکے۔