اسلام آباد میں 7ارب روپے مالیت کی سرکاری اراضی واگزار
اسلام آباد(نمائندہ امت)وفاقی ترقیاتی ادارہ(سی ڈی اے )نےوفاقی دارالحکومت کی کشمیر ہائی وےکےرائٹ آف وےپرغیرقانونی تعمیرات کےآپریشن کرتے ہوئے 6 سے 7 ارب روپے مالیت کی اراضی واگزار کروالی گئی جبکہ آپریشن آج بھی جاری رہے گا ۔ آپریشن کی نگرانی سی ڈی اے کے ممبر اسٹیٹ خوشحال خان نے کی جبکہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات ، ایس ایس پی آپریشن نجیب بگوی ،سی ڈی اے کےڈائریکٹر انفورسمنٹ فہیم بادشاہ کے علاوہ پولیس اور انتظامیہ کے دیگر افسران بھی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کے ہمراہ موجود تھے ۔آپریشن میں سی ڈی اے شعبہ انفورسمنٹ، شعبہ بلڈنگ کنٹرول، شعبہ ایم پی او،شعبہ ایمرجنسی اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اورشعبہ ریسکیو 1122کےساڑھے300 افسران اوراہلکاروں کے علاوہ اسلام آباد پولیس کے 300 سے زائد اہلکاروں، سی ٹی ایف اوررینجررز کے اہلکاروں نے بھر پور حصہ لیا۔تجاوزات کے خلاف آپریشن ہفتہ کی صبح شروع کیا گیا ۔آپریشن کے دوران کشمیر ہائی وے سے ملحقہ سیاسی شخصیت کےپٹرول پمپ پر غیر قانونی طور پر تعمیر کئے گئے دو منزلہ ریسٹورنٹ کو مکمل طور پر مسمار کردیا گیا۔ یہ ریسٹورنٹ سی ڈی اے کے بلڈنگ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیر کیا گیا تھا۔ آپریشن کے دوران کئی کنال پرتعمیرکردہ وینیو، انابیہ، گلیکسی سمیت 5مارکیزکو مکمل طور پر مسمار کردیا گیا۔ جبکہ جاپان موٹرز کےنام سے کئی کنال اراضی پر تعمیر کیا گیا شوروم اور کراؤن بوائز ہاسٹل،ون ڈالر شاپ، سوات شنواری،محفل ریسٹورنٹ اورمون ریسٹورنٹ کی عمارتوں کو بھی مسمار کردیا گیا۔آپریشن کے دوران پختہ تعمیرات گرانے کےلیے بھاری مشینری کا استعمال کیا گیا جبکہ آپریشن کے دوران مزاحمت کرنے پر متعددافراد کو کارِسرکارمیں مداخلت کے مرتکب ہونے پر گرفتار کرلیا گیا ۔ تجاوزات کے خلاف آپریشن 10گھنٹے جاری رہنے کے بعد آج صبح تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہےآپریشن کشمیر ہائی وے کے اطراف میں سیکٹر ایچ 13،جی 13اور جی 12میں کیا گیا ۔یادرہےمسمار کی گئی تجاوزات اسلام آباد کی معروف شاہراہ کشمیر ہائی وے کے رائٹ آف وے پر قائم تھیں جس کے خاتمے کے لیے سی ڈی اے نے غیر قانونی قا بضین کو تجاوزات اور بلا اجازت تعمیرات کو از خود ختم کرنے کے لیے متعدد بار نوٹس جاری کیے تھے تاہم تجاوزات مافیا کی جانب سے غیرقانونی تعمیرات کو ازخودختم نہیں کیا گیا جس پر سی ڈی اے کی جانب سے آپریشن کیا گیا ۔