لیاری اسپتال-خاکروبوںکی تنخواہ بند ہونے سے صفائی صورتحال ابتر
کراچی (رپورٹ:صفدر بٹ) لیاری جنرل اسپتال میں نئے بھرتی 33خاکروبوں کی تنخواہ بند ہونے سے انکےگھرکے چولہے ٹھنڈے ہوگئے۔سابق سیکریٹری صحت کے دور میں بھرتی ملازمین 3 ماہ گزرنے کے باوجود تنخواہ سے محروم ہیں، جس کے باعث اسپتال میں صفائی صورتحال ابتر ہوگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ گورنمنٹ لیاری جنرل اسپتال میں خاکروبوں کی 33خالی اسامیوں پر سابق سیکریٹری صحت ڈاکٹر فضل اللہ پیچوہو کے دور میں بھرتی کا عمل مکمل کیا گیا تھا اور سابق ایم ایس ڈاکٹر محمد اسلم پیچوہو نے سینٹری ورکز کی جوائننگ کی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملازمین کو 3ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود تاحال تنخواہوں کی ادائیگی شروع نہیں ہو سکی ہے، جس سے ملازمین شدید پریشانی کا شکار ہیں اور قرض لیکر گھر کا خرچ چلانے پر مجبور ہیں جبکہ بعض کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آگئی ہے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ اس سے اچھا تو وہ لوگ پرائیویٹ کام میں تھے اور جتنی محنت کرتے اس کا معاوضہ تو وقت پر مل جاتا تھا ۔دکاندار وں نے انہیں مزید ادھار راشن دینے سے انکار کر دیا ہے اور ان کے گھروں میں فاقے شروع ہوگئے ہیں۔ ملازمین کا کہنا تھا کہ بغیر تنخواہ کے ان کا کام میں دل نہیں لگتا، جس کا اثر اسپتال کی صفائی پر بھی پڑا ہے ،جبکہ متعدد ملازمین ملازمت چھوڑنے کا سوچ رہے ہیں، جب بھی ایم ایس سے بات کرو تو جواب ملتا ہے کہ سمری محکمہ صحت کو بھجوائی ہوئی ہے، جلد مسئلہ حل ہو جائے گا۔ اس حوالے سے ایم ایس ڈاکٹر خادم حسین قریشی سے کوشش کے باوجود رابطہ نہ ہو سکا۔