حیدرا ٓباد /میرپورخاص(بیورورپورٹ) بینظیر یونیورسٹی کی طالبہ فرزانہ جمالی کو ہراساں کرنے پروائس چانسلر کی برطرفی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے ۔گزشتہ روز حیدر آباد ،میرپور خاص اور شاہپور چاکر میں سیاسی وطلبہ تنظیموں اور سول سوسائٹی احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز یوتھ ایکشن کمیٹی کی جانب سے بینظیر یونیورسٹی نوابشاہ میں طالبہ فرزانہ جمالی کو ہراساں کئے جانے کیخلاف پریس کلب حیدر آباد کے سامنے مظاہرہ بعد ازاں بھوک ہڑتال کی گئی ۔جس میں سندھو نواز،حمزہ علی چانڈیو،سہیل بھٹو، فرزانہ چانڈیو ،دودو سومرو ،جسقم رہنماامیر آزاد،امیر تاج جویو، شفاعت مگسی سمیت طلبہ ،سول سوسائٹی اور ادیبوں نے شرکت کی ۔فرزانہ جمالی نے اس معاملے پر وزیر صحت کی بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت طالبہ کو ہراساں کرنے میں ملوث وی سی ارشد سلیم آرائیں اور پروفیسر عامر خٹک کی وکالت کررہی ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وی سی کو فوری طور پر برطرف کرکے کارروائی کی جائے۔ ادھر میرپورخاص پر یس کلب کے سامنے ڈسٹرکٹ سول سوسائٹی کے رہنماؤں محمد بخش کپری ، واجد لغاری ، منظور میمن، مسعو د عباس ، شہزادو ملک ، رفیق لغاری ،علی حسن نون، تاج بلوچ سمیت دیگر نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے بینظیر یونیو رسٹی نوابشاہ کی طالبہ فرزانہ جمالی کوہراساں والے وی سی عامر خٹک کو فوری طور پر برطرف کیا جائےاور مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جائے ۔دوسری جانب شاہپور چاکر میں قومی عوامی تحریک کے کارکنوں نے محمود رخشانی،ایاز لطیف ڈاھری،امداد چنہ کی سربراہی میں ریلی نکال کر پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اوروی سی کے خلاف شدید نعرےبازی کی۔رہنما ؤں کا کہنا تھا کہ سازش کے تحت تعلیمی اداروں کو نوگو ایریا بنا کر سندھ کے روشن مستقبل رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔ہم طالبہ کو ہراساں کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔واقعہ کی تحقیقات کرکے ملوث وی سی کیخلاف کارروائی کی جائے ۔