اقساط میں رقم بٹورنے کیلئے شہری کے نام4بار اضافی بل ارسال

0

کراچی(رپورٹ:محمد اطہر)کے الیکٹرک نے اقساط میں بھاری رقم بٹورنے کیلئے ناظم آباد کے شہری کو 4 بار اٖضافی بل ارسال کئے۔ شکایت کیلئے نارتھ ناظم آباد آئی بی سی جانے پر درست بل فراہم کرنے کے بجائے ہر بار واپس لوٹا دیا جاتا ہے، عدم ادائیگی پرکے الیکٹرک عملہ صارف کو بجلی منقطع کی دھمکی دیتا ہے ۔’’امت‘‘ کو ناظم آباد کے رہائشی محمد امین نے بتایا کہ میں سیکٹر 11 ای کا رہائشی ہوں اور 80 گز پر مشتمل مکان نمبر B-22/3 میں رہائش پذیر ہوں ۔امین کے مطابق گھر میں استعمال ہونے والے برقی آلات میں 5 پنکھے ،10سیور اور ایک فریج شامل ہے۔ گھر میں افراد کم ہونے کی وجہ سے بجلی کا استعمال کم ہے ،جس کی وجہ سے کے الیکٹرک کی جانب سے مجھے بل کے مد میں ماہانہ 5سے 6 ہزار روپے کے درمیان بل بھیجا جاتا جو میں مقررہ تاریخ تک ادا کر دیتا تھا۔ امین نے بتایا کہ کے الیکٹرک نے 18دسمبر 2015کو گھر پر لگے میٹر اکاؤنٹ نمبر 0400006199052 پر یکمشت ایک لاکھ 87ہزار روپے کا بل بھیجا۔ اضافی بل موصول ہونے پر میں نے نارتھ ناظم آباد آئی بی سی پہنچ کر عملے سے اضافی بل کی شکایت کی اور انہیں بتایا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے مجھے جو بل ارسال کیا گیا ہے ،وہ درست نہیں، جس پر آئی بی سی عملے نے مینجر سے رابطہ کرنے کا کہا ۔امین نے بتایا کہ میری ملاقات مینجر سے ہوئی تو میں نے انہیں اپنا مسئلہ بتایا ،جس پر مینجر کا کہنا تھا کہ آپ فکر نہ کرے ،آپ کا مسئلہ جلد از جلد حل کیا جائے گا اور ساتھ ہی مجھے بل کی قسطیں کرواکے رقم کی ادائیگی کیلئے کہا۔ میں نے مینجر کو بتایا کہ میں نوکر پیشہ ہوں اور اتنی بڑی رقم ادا نہیں کرسکتا ،جس پر مینجر کا کہنا تھا کہ آپ چند ماہ تک 9ہزار روپے کی قسط ادا کریں، اس دوران آپ کا مسئلہ حل کر دیا جائے گا اور باقی رقم معاف کر دی جائے گی ۔دوسرا کوئی راستہ نہ پا کر میں ہر ماہ کے الیکٹرک کو کرنٹ بل کیساتھ9ہزار روپے کی رقم قسط کی مد میں ادا کرتا رہا ۔اسی دوران مارچ 2016کو میرے گھر پر دوبارہ 49ہزار 685روپے کا بل بھیج دیا، کے الیکٹرک نے اس بار مجھے 79ہزار روپے کا بل بھیجا، مذکورہ بل لئے میں آئی بی سی پہنچا تو عملے نے کہا کہ آپ کو بل کی ادائیگی لازمی کرنا ہوگی ،ورنہ گھر کی بجلی کاٹ دی جائے گی ۔امین نے بتایا کہ میں نے درست بل کے لئے کے الیکٹرک عملے کی بہت منت سماجت کی ، انہیں بتایا کہ آئی بی سی منیجر نے یقین دہانی کروائی تھی کہ اب کوئی اضافی بل نہیں بھیجا جائے گا اور منیجر سے ملنے کا کہا جس پر عملے کا کہنا تھا کہ ابھی مینجر نہیں ہے ،بعد میں آئی بی سی آنا۔ منیجر سے ملاقات کے لئے میں 2بار آئی بی سی گیا ،لیکن میری ملاقات نہیں ہوئی اور عملے نے بل کی 10ہزار روپے اقساط کردی، جس پر میں ایک بار پھر ہر ماہ کے بل کے ساتھ قسط کی رقم ادا کرتا رہا ۔امین نے بتایا کہ بلوں کی ادائیگی جاری تھی کہ جولائی 2016میں مجھے ایک بار پھر اضافی بلنگ ہوئی۔ تیسری بار اضافی بلنگ ہونے پر میں نے گھر فروخت کا فیصلہ کیا، تاہم دوستوں کے کہنے پر ایک بار بھر کے الیکٹرک کے آئی بی سی دفتر شکایت لے کر گیا ۔امین نے بتایا کہ آئی بی سی عملے نے ایک بار پھر جھوٹی تسلی دی اور کہا کہ آئندہ اس طرح کا بل نہیں بھیجا جائے گا ۔میں نے کہا کہ آپ ہر بار ایسی جھوٹی تسلی دیتے ہیں اور ہر 2ماہ بعد مجھے اضافی بل بھیج دیا جاتا ہے ،جس پر عملے نے کہا کہ آپ مذکورہ بل کی اقساط کر والیں۔امین نے بتایا کہ میں دوبارہ بل کی قسطیں کروا کر گھر آ گیا اور ہر مہینے قسط ادا کرنا شروع کی ،لیکن کے الیکٹرک کی اضافی بلنگ ختم نہ ہوئی اور کے الیکٹرک نے اکتوبر 2016میں ایک بار پھر مجھے 42 ہزار715روپے کا اضافی بل بھیج دیا ۔میں پھر آئی بی سی گیا ،لیکن کے الیکٹرک عملے نے میری بات سننے سے ہی انکار کر دیا۔ محمد امین کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک بدمعاش ادارہ بن چکا ہے، سادہ لوح افراد کو پہلے اضافی بلنگ کی جاتی ہے اور جب شہری اس کی شکایت کرتا ہے تو درست بل فراہم کرنے کے بجائے قسطیں کروانے اور ہر صورت ادائیگی کا کہا جاتا ہے اور ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں گھر کی بجلی کاٹنے کی دھمکی دی جاتی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ حکام سے اپیل کرتا ہوں کہ مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More