شہید کشمیری نوجوان کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت

0

لاہور(نمائندہ امت)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے شہید کئے گئے کشمیری نوجوان کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے کرفیو جیسی پابندیاں توڑ کر شرکت کی اور اسلام، آزادی و پاکستان کے حق میں زوردار نعرے لگائے جاتے رہے،شہیدنوجوان کی نمازجنازہ 5باراداکی گئی۔ آصف نذیر ڈار نامی نوجوان کو مقبوضہ کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے حضرت بل علاقہ میں شہید کیا گیا ۔ سوپور میں ڈیڑھ سال بعد غیر قانونی نظربندی کے بعد رہا ہونے والے حکیم الرحمن کی شہادت کے خلاف بھی کشمیریوں نے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے۔ بزرگ کشمیری قائد سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے بھارتی دہشت گردی کی حالیہ وارداتوں پر شدید ردعمل ظاہرکرتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے بھارت پر دباؤ بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ مقامی کشمیریوں کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کی طرف سے شہید کئے گئے آصف نذیر ڈار کو کئی گولیاں ماری گئیں۔ اس واقعہ کے بعد مقامی کشمیریوں نے بھارتی فوج کیخلاف سخت احتجاج کیا۔ بھارتی فوج اور سی آر پی ایف نے کشمیریوں کو آصف نذیر ڈار کی نماز جنازہ میں شرکت سے روکنے کیلئے کرفیو جیسی پابندیاں عائد کیں تاہم اس کے باوجود لوگوں نے جوق در جوق ان کی نماز جنازہ میں شرکت کی ۔ ادھر پلوامہ کے مورن چوک علاقہ میں بھی ایک گاڑی پر فائرنگ کر کے ایک خاتون کو زخمی کر دیا گیا ہے جسے تشویشناک حالت کے پیش نظر سری نگر ہسپتال بھیج دیا گیا ہے۔ حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے بھارتی فوج کی طرف سے حکیم الرحمن اور آصف نذیر ڈار کو شہید کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے اسے المناک سانحہ قرار دیا اور کہا ہے کہ حکیم الرحمان نے 2016کے انتفادہ میں انتہائی اہم کردار ادا کیا تھا جس کی پاداش میں انہیں گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ تین ماہ قبل جیل سے رہا کیے جانے والے حکیم الرحمان کے بہیمانہ قتل کا مقصدآزادی پسند کارکنوں کو خوفزدہ کرنا ہے۔حریت قائدین تعزیت کے لیے حکیم الرحمان کے گھرگئے۔انہوں نے ضلع شوپیاں کے رہائشی افراد محمد حسین وگے ، غلام جیلانی ، عابد احمد شاہ ، فیصل امین میر ، شکیل احمد ٹھوکر ، امتیاز احمد ڈار ، محمد لطیف ڈار ، بلال احمد بٹ اور سبزار احمد میر پر کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے اور کٹھوعہ جیل میں نظربند عمر عادل ڈار کو پیشہ ور مجرموں کے ساتھ رکھنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض انتظامیہ نے بلا جواز اور غیر قانونی گرفتاریوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے اور عام شہریوں کو بھی بڑے پیمانے پر سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے عالمی ریڈکراس کمیٹی، ایشیا واچ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کے دیگر عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ کشمیری نظر بندوں کی حالت زار کا نوٹس لیتے ہوئے انکی رہائی کیلئے کردار ادا کریں۔ حریت رہنماؤں نے کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ صبروتحمل اور نظم وضبط کے دامن کو مضبوطی سے پکڑے رکھیں تاکہ ان اندوہناک سانحات کے پیچھے تحریک دشمنوں کے مذموم ارادوں اور ناپاک سازشوں کو بے نقاب اور ناکام بنایا جاسکے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More