نئی دہلی(خبر ایجنسیاں ) بھارت میں تیل قیمتوں میں اضافے کیخلاف 22 اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ملک گیر احتجاج جاری ہے، جس کے باعث کرناٹکا، کیرالہ، مہاراشٹر اور بہار سمیت دیگر کئی ریاستوں میں کاروباری مراکز بند رہے۔ مظاہرین نے جگہ جگہ سڑکیں اور ٹرین سروس بند کردی، کئی مقامات پر مظاہرین اور پولیس میں جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعت کانگریس کے صدر راہول گاندھی کی کال پر ملک گیر احتجاج و ہڑتال میں حزب اختلاف کی 22جماعتیں حصہ لے رہی ہیں۔ ہڑتال سے زیادہ متاثر ہونے والی ریاستوں میں کرناٹکا، مہاراشٹرا، کیرالہ اور بہار شامل ہیں، جہاں مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں اور چوراہے جام کردیئے اور کئی بازار بھی بند کرادیئے۔ مشتعل مظاہرین نے کئی مقامات پر ٹریکس پر لیٹ کر ٹرین سروس بھی بند کردی، جس پر ان کی سیکورٹی فورسز سے جھڑپیں ہوئیں۔ جس میں کئی افراد زخمی ہوئے۔ احتجاج کا سب سے بڑا اجتماع دہلی کے رام لیلا گراؤنڈ میں ہوا، جس سے کانگریس قیادت راہول گاندھی، من موہن سنگھ اور سونیا گاندھی سمیت دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 4سالہ دور مودی میں ملک میں وہ ہوا جو 70برس کے دوران نہیں ہوا، ملک میں نفرت پھیلائی گئی، شہریوں کو دوسرے سے لڑایا اور ملک کو تقسیم کردیا گیا۔انہوں نے تیل قیمتوں میں اضافے پر کہا کہ نریندر مودی وعدے پورے کرنے میں ناکام ہوگئے، جبکہ روپیہ 70سالہ تاریخ کی کم ترین سطح پر آگیا ہے ، وقت آگیا ہے کہ مودی حکومت تبدیل کی جائے۔