اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کیلئے شکنجہ تیار

0

اسلام آباد/لاہور(نمائندہ خصوصی/امت نیوز )عدالتی احکامات کی روشنی میں سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کا فیصلہ کر لیاگیا،پنجاب اسمبلی میں ڈار کو وطن واپس لانے کے مطالبے کی قرارداد جمع کرادی گئی ۔ڈار کی واپسی کے لیے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیئررضوی اور ڈائریکٹر انٹرپول طارق ملک کے درمیان ملاقات میں حکمت عملی وضع کرنے پر مشاورت کی گئی ہے،ان کاعام پاسپورٹ بھی بلیک لسٹ کردیاگیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے عدالتی احکامات کی روشنی میں سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔سابق وزیرِ خزانہ کو واپس لانے کے معاملے میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیر رضوی اور ڈائریکٹر انٹرپول ایف آئی اے طارق ملک کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں ڈائریکٹر ایف آئی اے نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو بریفنگ دی۔اس اہم ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ عدالتی احکامات کے مطابق اسحاق ڈار کو واپس لایا جائیگا، اس معاملے میں کوئی بھی قانونی رکاوٹ ہوئی تو اس کو قانون کے مطابق دور کیا جائیگا اور عدالتی احکامات پر من وعن عمل کیا جائیگا۔ملاقات میں کہا گیا کہ اسحاق ڈار کا ڈپلومیٹک پاسپورٹ ضبط کیا جا چکا ہے جبکہ ان کا عام پاسپورٹ پہلے ہی بلیک لسٹ میں شامل ہے۔یاد رہے کہ وزارت خارجہ کے احکامات کی روشنی میں اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے پاسپورٹس منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ اسحاق ڈار وزیرِ خزانہ کا عہدہ چھوڑنے کے 30 دن کے اندر اپنا اور اہلیہ کا پاسپورٹ واپس کرنے کے پابند تھے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا جس کی وجہ سے ان کے پاسپورٹس کی منسوخی کر دی گئی۔پاکستان نے اسحاق ڈار کی واپسی کیلئے انٹرپول سے رابطہ کر رکھا ہے، پاسپورٹ منسوخی کی وجہ سے اسحاق ڈار برطانیہ سے کسی ملک کا سفر نہیں کر سکیں گے۔ادھرسابق وزیرخزانہ مزیدمشکلات میں گھرگئے ،وزارت داخلہ نے ڈار کا عام پاسپورٹ بھی بلیک لسٹ کردیا جبکہ سفارتی پاسپورٹ کی منسوخی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئی ۔ وزارت خارجہ نے اسحاق ڈار اور اہلیہ کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کردیئے ہیں کیونکہ عہدہ چھوڑنے کے بعد ڈپلومیٹک پاسپورٹ رکھنا غیر قانونی ہے۔ادھرسابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کووطن واپس لانے کے مطالبے کی قراردادپنجاب اسمبلی میں جمع کر ا دی گئی ۔ قراردادتحریک انصاف کی رکن مسرت جمشید چیمہ نے جمع کرائی۔قرار دار کے متن میں موقف اپنایا گیا ہے کہ اسحاق ڈاراشتہاری اورقومی مجرم ہیں اور انہوں نے پاکستان کوناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More