کراچی(اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ نے سندھ میں جنگلات اور گرین بلیٹ کی زمینوں پر قبضہ کے خلاف دائر درخواستوں پر بحریہ ٹاؤن کے سی ای او ملک ریاض سے جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم لارجر بنچ نےایم پی اے قاضی شمس الدین،شرجیل انعام میمن، چیف سیکریٹری سندھ، انسپکٹرجنرل جنگلات،چیف کنوینر جنگلات سمیت دیگر مدعلیان کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے 15 دنوں کے اندر ریکارڈ مانگ لیا ہے۔اسلام آباد میں کیس کی سماعت کے دوران درخواست گذار قاضی علی اطہر و دیگر نے اپنے دلائل میں کہا کہ سندھ میں جنگلات کی زمینوں پر قبضہ کر کے درختوں کا خاتمہ کر دیا گیا ہے جس سے جنگلات بہت کم ہو گئے اور اس عمل سے سندھ کے لاکھوں شہری متاثر ہو رہے ہیں۔ درخواست گزار جنگلات کی زمینوں پر قبضہ کر کے درختوں کا خاتمہ کئے جانے کے حوالے سے متعلقہ حکام کو وقتاً فوقتا نشاندہی کرتے رہے لیکن متعلقہ حکام نے تحفظ کے بجائے الٹا جنگلات کی زمینوں کی لیز بحریہ ٹاؤن کو جاری کر دی ۔درخواست گذاروں کے مطابق قانونی طور پر جنگلات کی زمین لیز پر نہیں دی جاسکتی ہے یہ زمین صرف جنگلات کے لیے مختص ہے متعلقہ حکام نے بدنیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غیر قانونی طریقے سے بحریہ ٹاؤن کو زمینیں لیز پر دی ہیں جس کے بعد ملک کے سب سے بڑے لینڈ گریبر بحریہ ٹاؤن نے بلند و بالا عمارتیں قائم کی ہیں غیر قانونی طریقے سے کمرشل بنیادوں پر استعمال کر دہا ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ درخواست گزاروں نے عدالت کی توجہ نواب شاہ میں بحریہ ٹاؤن کے ہاؤسنگ پروجیکٹ پر مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ نواب شاہ میں بھی جنگلات کی قیمتی 3410ایکڑ اراضی بحریہ ٹاؤن کے حوالے کی گئی جس کی لیز بھی غیر قانونی طریقے سے دی جاچکی ہے۔ اسی طرح کراچی میں جنگلات اور گرین بلیٹ کی زمینوں پر بحریہ ٹاؤن نے قبضہ کر کے درختوں کا خاتمہ ہی کر دیا ہے اور غیر قانونی طورپر اپنےمقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ با اثر افراد کی حمایت حاصل ہونے کے سبب اسے کوئی پوچھنے والا نہیں۔پولیس اور پرائیوٹ گارڈ کی مدد سے لوگوں کو ہراساں کیا جاتا ہے درخواست گزاروں نے مزید بتایا کہ سانگھڑ میں جنگلات کی مختص 24877 اراضی پر قبضہ کیا جاچکا ہے جس سے حکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے اسی طرح آئس لینڈ کی 5ہزار ایکڑ پر قبضہ ہوا ہے جنگلات کی زمینوں پر بڑے بڑے قبضہ گروپ ملوث ہیں جنہیں بااثر افراد کی پشت پناہی حاصل ہے درخواست گزاروں نے بتایا کہ چشمہ،فشری ابراہیم حیدری،کاکا پیر،مچھر کالونی،سینڈپٹ اور یونس آباد میں سیاسی مافیا نے درختوں کو کاٹ دیا ہے لہذا جنگلات اور گرین بلیٹ کی زمینوں پر قبضہ سے کروڑوں شہری متاثر ہورہے ہیں کیونکہ سندھ کا موسم گرم ہورہا ہے۔ استدعا ہے کہ جنگلات اور گرین بلیٹ کی زمینوں سے قبضہ ختم کرایا جائے اور قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ۔