آئل۔گیس کمپنیوں کے فراہم کردہ ترقیاتی فنڈز کی تفصیلات طلب

0

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے آئل اینڈ گیس کی نجی و سرکاری کمپنیر کی طرف سے اضلاع کو ترقیاتی فنڈز کی فراہمی سے متعلق دائر درخواست پر 18 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز سے ملنے والی رقم کی مکمل تفصیلات25ستمبر تک طلب کرلی۔چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ اب تک صوبے بھر میں آئل اینڈ گیس کمپنیز کی جانب سے مفاد عامہ کے لیے کتنی رقم دی گئی؟ترقیاتی کام کے لیے کتنے پیسے خرچ ہوئے اور کون کون سے ترقیاتی کام ہوئے۔چیف جسٹس نے آئندہ سماعت پر متعلقہ ڈپٹی کمشنرز سے حلفیہ بیان طلب کرلیا۔چیف جسٹس ہائی کورٹ احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے گھوٹکی کے رہائشی روشن علی لکھن کی دائردرخواست کی سماعت کی۔سماعت پر ضلع گھوٹکی ، دادو، قمبر ایٹ شہدادکوٹ،سانگھڑ، بدین سمیت 18 سے زائد ڈپٹی کمشنرز پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ گھوٹکی کا سالانہ بجٹ 150 ملین ہیں۔پیسے کہاں جاتے ہیں، گھوٹکی میں تو کتے اور گدھے دوڑ رہے ہیں۔چیف جسٹس نے ڈپٹی کمشنرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ اپنے ایم این اے اور ایم پی اے کے ہاتھوں یرغمال ہیں۔چیف جسٹس نے ڈی سی قمبرایٹ شہدادکوٹ سے استفسار کیا کہ کیا کام کروائے پہلے یہ بتاؤ ؟ بعد ازاں عدالت نے 18 سے زائد اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز سے ملنے والی رقم کی مکمل تفصیلات طلب کرلیں۔ہائی کورٹ میں این ای ڈی یونیورسٹی کے طلبہ کو پاکستان انجینئرنگ اینڈ کاؤنسل کی جانب سے سرٹیفکیٹ جاری نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر مدعا علیہان کو کو نوٹس جاری کر دیئے۔ دو رکنی بنچ نے درخواست گزار ذیشان،عدنان، غفور سمیت 6 طلبہ کی درخواست کی سماعت کی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More