بھٹائی آباد میں غیرت کے نام پر قتل خاتون کی قبر کشائی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)بھٹائی آباد میں غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی خاتون کی لاش ملزمان کی نشاندہی پر جوڈیشنل مجسٹریٹ کی نگرانی میں قبرکشائی کے بعد نکال لی گئی۔خاتون کے قتل کے الزام میں 4 افراد گرفتار ہیں۔تفصیلات کے مطابق سچل کے علاقے بھٹائی آباد میں 28 اگست کو سسر سیف الرحمان اور دیگر رشتہ داروں کے ہاتھوں قتل ہونے والی نوجوان لڑکی صفدانہ کی لاش ملزمان کی نشاندہی پر گلشن معمار کے علاقے جنجار گوٹھ کے قبرستان سے جوڈیشنل مجسٹریٹ کی نگرانی میں نکال کر پوسٹ مارٹم کیلئے قریبی اسپتال بھیج دی گئی ہے۔خاتون صفدانہ کو آشنا سے ملنے کے الزام میں اس کے سسر سیف الرحمان نے اپنے بھائی رمضان اور دیگر 3 رشتہ داروں یوسف، جان عالم اور عریاد اللہ کے ساتھ مل کر صفدانہ کو گھر میں فائرنگ کرکے ہلاک کیا تھا اور اس کی لاش کو مذکورہ قبرستان میں رات کی تاریکی میں دفنا دیا تھا۔پولیس نے مخبر خاص کی اطلاع پر 4 ملزمان رمضان ، یوسف ، جان عالم اور عریاد اللہ کو گرفتار کرکے سرکاری مدعیت میں مقدمہ الزام نمبر 466/18 درج کیا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق صفدانہ کو بدترین تشدد کرنے کے بعد 7 گولیاں ماری گئیں۔صفدانہ کی عثمان سے 3 ماہ قبل شادی ہوئی تھی۔قبر کشائی کے وقت جوڈیشنل مجسٹریٹ ، انویسٹی گیشن افسر حاجی امتیاز ، میڈیکل بورڈ میں ایڈیشنل پولیس سرجن سول اسپتال ڈاکٹر قرار عباسی ، ڈاکٹر سمیہ ، ڈاکٹر سونومل شامل تھے ۔ڈاکٹر قرار عباسی کے مطابق مقتولہ کو قریب سے 7 گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا، جب کہ جسم پر تشدد کے نشان بھی موجود ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ صفدانہ کا شوہر عثمان سبی میں ملازمت کرتا ہے اور وہ اس وقت بھی سبی میں ہی موجود ہے۔