کراچی(انٹرویو:سید نبیل اختر)ایوان صنعت و تجارت کراچی کے الیکشن میں یونائیٹڈ بزنس مین گروپ کے حمایت یافتہ پیٹریاٹ بزنس مین گروپ کے سربراہ افضل چامڑیا کا کہنا ہے کہ ان کے گروپ نے تاجروں کے مسائل حل کرنے کیلئے ہوم ورک کر لیا ہے ۔ مسائل حل کرنے والا ادارہ ہی تاجروں کیلئے نو گو ایریا بنا ہوا ہے۔ پیٹریاٹ گروپ کو تاجروں کی بڑی تعداد کی حمایت مل گئی ہے۔ 15ستمبر کو کامیابی کے بعد ادارے میں تمام تاجروں کو خوش آمدید کہا جائے گا ۔ پہلے بھی عہدے نہ ہونے کے باوجود تاجروں کے مسائل حل کرائے ۔اب بھی تاجروں کےمسائل کا حل اولین ترجیح ہے۔ہمارے آنے کے بعد تاجروں کو کہیں دھکے نہیں کھانے پڑیں گے ۔سماجی سرگرمیوں کی وجہ سے ہی لوگوں نے کراچی چیمبر کا الیکشن لڑنے کا مشورہ دیا۔’’امت‘‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ سابق صدر کراچی چیمبر آف کامرس ہارون اگر پاکستان کار ڈیلرز ایسوسی ایشن کا اہم مسئلہ لے کر میرے پاس آئے تھے جو میں نے وفاقی وزارت تجارت میں بات کر کے حل کرایا۔اس سلسلے میں تاجر بہت پریشان تھے کہ ان کی کروڑوں کی گاڑیاں پورٹ پرپھنسی ہوئی تھیں۔ کاروں کے کاروبار سے وابستہ تاجروں نے اربوں مالیت کی گاڑیاں منگوائی تھیں لیکن ان کی کلیئرنس ایس آر او تبدیل ہونے کی کی وجہ سے تمام گاڑیاں پورٹ پر پھنسی تھیں۔وزارت تجارت نے میری بات سنی،فوری طور پر نیا نوٹی فکیشن جاری کر کے تاجروں کا بڑا مسئلہ حل کر دیا۔افضل چامڑیا نے بتایا کہ کراچی چیمبر کچرا کنڈی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ارکان کی تعداد 21 ہزار ہے تاہم صرف 14 ہزار اراکین حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے۔ تاجروں کو کراچی چیمبر کے موجودہ ذمہ داروں سے کسی اچھے کام یا اچھی کارکردگی کی امید نہیں ۔تاجروں کے مسائل حل کرنے والا ادارہ ہی تاجروں کے لئے نو گو ایریا بنا ہوا ہے۔ 11برس سے ایوان صنعت و تجارت کے انتخابات ہی نہیں ہوئے۔کراچی چیمبر میں تاجروں کی ممبر شپ بڑے امتحان سے کم نہیں۔ جدید ٹیکنالوجیز کے دور میں تاجروں کو دیسی دستاویزات کے چکروں میں پھنسا دیا جاتا ہے، کارکردگی صفر نہ ہوتی تو اس وقت چیمبر ارکان کی تعداد 50 ہزار ہوتی۔ ہم کامیاب ہو کر تمام تاجروں کو ایوان صنعت و تجارت میں خوش آمدید کہیں گے۔ ہم نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے چیمبر کو چلانا چاہتے ہیں۔ برسوں پرانے دقیانوسی نظام کو خیرباد کہنا ہی ہوگا۔ ہمیں کراچی چیمبر کو ان عالمی چیمبرز کے ساتھ کھڑا کرنا ہے جو ملکی معیشت کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہم نئے جذبے کے ساتھ میدان عمل میں آئے ہیں، ہمارے آنے کے بعد کوئی تاجر کہیں دھکا کھاتا نظر نہیں آئے گا۔اس سوال پر کہ الیکشن میں کامیاب ہو کر سب سے پہلے کیا کام کریں گے۔افضل چامڑیا کا کہنا تھا کہ ہم سب سے پہلے ریسرچ کمیٹی بنائیں گے جو مختلف سروے کے بعد رپورٹ تیار کرے گی۔رپورٹ کی روشنی میں ہم تاجروں کو بتائیں گے کہ انہیں کن طریقوں سے بڑھنا ہے اور کس طریقے سے عالمی مارکیٹ میں اپنی پروڈکٹ متعارف کرانی ہے۔ ہم عالمی سطح کی نمائش کا اہتمام کریں گے جس میں عالمی منڈی کی دلچسپی کے امور کو ترجیح دی جائے گی تاکہ ایکسپورٹ سے وابستہ کاروباری افراد کو فائدہ پہنچے۔میں ٹیکسٹائل،سپر مارکیٹ اور کنسٹرکشن کے کاروبار سے منسلک ہوں،انتخابات میں کامیاب ہونے کے بعد میرے ذاتی کاروبار کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ شروع سے ہی کاروبار سے منسلک ہوں،عام تاجر کے مسائل سے خوب واقف ہوں اور ہمیشہ سماجی کاموں میں پیش پیش رہا ہوں۔تاجروں نے ماضی میں کامیاب ہونے والوں کو بار بار مواقع دیے ہیں لیکن نتیجہ نہیں ملا ، اس بار پیٹریاٹ کو موقع ملا تو تمام مسائل حل کر کے دکھائیں گے ۔کام کرنے کے خواہشمندوں کیلئے ایک سال کا عرصہ بھی بہت ہے اور نہ کرنے والے 20برس میں بھی کچھ نہیں کرتے ۔ ہم نے عہدے نہ ہونے کے باوجود تاجروں کی خدمت کی ۔ہماری کوششوں کی وجہ سے ہی تاجر رہنماؤں ایس ایم منیر ، عقیل کریم ڈھیڈی و مقصود اسماعیل کے علاوہ تاجر تنظیموں نے بھی حمایت کا اعلان کیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے پینل میں میسرز سلمان ایجنسیز کے امجد ایم اشرف چامڑیا ، سینئر پینلا وانیا کے عزیر خورشید اللہ والا،میسرز ڈیپایک فوڈ انڈسٹریز کے احتشام رئیس ، میسرز پاک ایشیا انٹرنیشنل کے محمد عرفان،میسرز ٹیکسٹائل ٹچ کے اختر اسماعیل، میسرز العزیز انٹر پرائزز کے محمد اطہر شیخانی،میسرز ڈیلٹا ریسورسز کے محمد شبیر ، میسرزجے این ایس ٹیکسٹائل کے محمد فرحان احمدانی، میسرز پرنس امپیکس کے یوسف یعقوب پرنس، میسرز تھری اسٹار ٹیکسٹائل کے محمد شاہد صابر، میسرز ابو بلال ٹریڈنگ اسٹیبلشمنٹ کے مزمل رؤف چیپل، میسرز یارن سولوشن کے خاور نورانی، میسرز گیگی انڈسٹری کے محمد عمران اقبال گیگی اور میسرز الکریم کموڈیٹیز کے محمد حنیف سرور پراچہ شامل ہیں ۔ہمارا پینل آنے کے بعد تاجروں کی بڑی تعداد ہماری حمایت کر چکی ہے۔ان شاءاللہ15ستمبر کو ہمیں کامیابی ملے گی ۔