لکی اسٹار چوکی کے رشوت خور اہلکاروں نے صحافی کو یرغمال بنا لیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر) شہریوں پر تشدد اور رشوت ستانی کی عکس بندی کرنے پر لکی اسٹار ٹریفک چوکی میں تعینات اہلکاروں نے مقامی ٹی وی کے صحافی کو کئی گھنٹوں تک یرغمال بنائے رکھا۔ صدر میں لکی اسٹار پر واقع ٹریفک پولیس چوکی میں تعینات ہیڈ کانسٹیبل شیر خان اور منشی عجب خان جو کہ سادہ لباس میں ملبوس تھے، وہاں سے گزرنے والے شہریوں کو بلا جواز ہراساں کرنے رشوت رقم وصول کررہے تھے جبکہ رشوت کی ادائیگی نہ کرنے والے شہریوں کو سنگین نتائج کی دھکمیاں دے رہے تھے۔ اسی دوران مذکورہ اہلکاروں نے وہاں سے موٹر سائیکل سوار نوجوان کو روک لیا اور نوجوان کی جانب سے تمام ضروری دستاویزات فراہم کئے جانے کے باوجود نوجوان سے جبری رقم کا مطالبہ کیا۔ نوجوان کے احتجاج پر ہیڈ کانسٹیبل شیر خان اور منشی عجب خان اسے بدترین تشدد کا نشانہ بنانے لگے جس پر اس نے مدد کے لئے چیخ وپکار شروع کردی۔ اسی دوران وہاں سے گزرنے والے نجی ٹی وی کے رپورٹر اسد علی نے واقعے کی ویڈیو بنانے کی کوشش کی تو مذکورہ اہلکار مشتعل ہوگئے اور ویڈیو بنانے والے رپورٹر کے پاس موجود سروس کارڈ، موبائل فون اور دیگر اشیا چھین کر اسے ٹریفک چوکی میں لے جاکر یرغمال بنالیا، اطلاع ملتے ہی ملنے پر صحافیوں کی بڑی تعداد موقع پر پہنچ گئی اور صحافی اسد علی کو ٹریفک پولیس کے بدعنوان اہلکاروں کے چنگل سے آزاد کروایا، تاہم آئی جی سندھ کلیم امام نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی صحافی کو یرغمال بنانے والے دونوں اہلکاروں کی معطلی کا حکم دیتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ کو احکامات جاری کرتے ہوئے واقعہ کی فوری تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔