اسمارٹ میٹرز سے اووربلنگ پر کے الیکٹرک کو نیب تحقیقات کا انتباہ
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں قائم 2 رکنی بنچ نے کے الیکٹرک میگا کرپشن اسکینڈل کی نیب تحقیقات کا انتباہ کرتے ہوئے ڈیجیٹل اسمارٹ میٹرز کے ذریعے اضافی بل وصول کرنے پر الیکٹرک حکام کو 4 ہفتوں میں جواب داخل کرانے کی مہلت دے دی۔عدالت نے ایڈڈوکیٹ سید در محمد شاہ اور انجنیئر عزیرعلی کی جانب سے ڈیجیٹل اسمارٹ میٹرز کے ذریعے اضافی بل وصول کرنے پر کے الیکٹرک کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔ عدالت میں نیپرا نے جواب داخل کرتے ہوئے بتایا کہ بجلی کے اضافی یونٹ کے خلاف درخواست گزار کی شکایت کی شکایت پر کے الیکٹرک سے وضاحت مانگی تھی،کے الیکٹرک نے کہا کہ درخواست گزار کی شکایت کا ازالہ کردیا ہے ، درخواست گزار کے وکیل ایڈڈوکیٹ سید درمحمد شاہ کا کہنا تھا کہ نیپرا کا جواب گمراہ کن ہے۔ بجلی کے میٹر آج بھی کے الیکٹرک ہیڈ آفس سے کنٹرول ہورہے ہیں ،کے الیکٹرک کے ڈیجیٹل میٹرز سم اور چین سے درآمد سافٹ وئیر کے ذریعے ہیڈ کوارٹر سے کنٹرول ہوتے ہیں ،موبائل فون اور ریموٹ کنٹرول سے یونٹس بڑھا دیئے جاتے ہیں ، کے الیکٹرک نے چند ماہ قبل77ارب روپے کی اوور بلنگ کی ہے جو کہ میگا کرپشن ہے، اس کی تحقیقات نیب کے سپرد کی جائے ۔شہر سے ڈیجیٹل میٹرز فی الفور نکالنے کا حکم دیا جائے۔