لندن( امت نیوز ) برطانیہ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست مسترد کر دی، حکومت برطانیہ کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے حکومت پاکستان کو باقاعدہ رابطہ کرنا ہوگا۔درخواست اسحاق ڈار کو برطانیہ سے ڈی پورٹ کے حوالےسے دائر کی گئی تھی، حکومت برطانیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ مجرموں کے تبادلے کا معاہدہ نہیں ہے، اس لئے اسحاق ڈار کو ڈی پورٹ نہیں کیا جا سکتا، حکومت برطانیہ کے مطابق کسی مجرم کو ڈی پورٹ کے حوالے قانون میں گنجائش موجود ہے، تاہم اس کیلئے حکومت پاکستان کوباقاعدہ رابطہ کرنا ہوگا۔یادرہے کہ 11ستمبرکوسپریم کورٹ نے تمام متعلقہ اداروں کو باہمی مشاورت سے اسحاق ڈار کی وطن واپسی کے لیے ایک ہفتہ میں طریقہ کار طے کرنے کی ہدایت کی تھی۔ مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ سفری دستاویزات منسوخ اور مفرور قرار دیئے جانے کے باوجود کیا اب بھی ریاست اسحاق ڈار کو واپس نہیں لا سکتی؟۔ علاوہ ازیں سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی کے معاملے پر برطانوی ہائی کمیشن نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اس معاملے کی درخواست دے سکتا ہے۔برطانوی ہائی کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ برطانیہ اور پاکستان انصاف اور احتساب کے معاملے پر تعمیری تعلقات رکھتے ہیں، پاکستان اسحاق ڈار کی واپسی کے حوالے سے قانونی درخواست دے سکتا ہے۔ہائی کمیشن نے واضح کیا کہ اگرچہ دونوں ممالک کے درمیان مجرموں کے تبادلے کا معاہدہ نہیں، مگر درخواست دی جا سکتی ہے۔