اکوڑہ خٹک (ایجنسیاں) وفاق المدارس العربیہ کے مرکزی نائب صدر مولانا انوار الحق حقانی نے حکومت سندھ، حکومت پنجاب او رمرکزی حکومت کی جانب سے ایک بار پھر مدارس دینیہ میں چھیڑ چھاڑ پر تشویش کا اظہار کیا ہے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ وفاق المدارس العربیہ دنیوی تعلیم بھی طلبہ کے لئے اتنی ہی اہم سمجھتی ہے جتنی کہ دینی تعلیم۔ وفاق المدارس کے نصاب اور قوانین کے مطابق مدارس دینیہ میں وہی طلبہ داخلہ لے سکتے ہیں جومیٹرک کرکے آتے ہیں اسی طرح بے شمار مدارس میں طلبہ کودینی تعلیم کی کلاسوں کے ساتھ ساتھ ایف اے، بی اے ،ایم اے بھی کرایا جاتا ہے ، انہوں نے کہاکہ مدارس نے کبھی بھی عصری علوم کی اہمیت سے انکار نہیں کیا، لیکن جب یہ دینی مدارس ہیں تو دونوں طرح کے علوم میں توازن ضروری ہے نہ کہ ایک کو دوسرے پر غالب کیا جائے ، مدارس دینیہ نے کبھی بھی حکومتی تعلیمی اداروں سے مذاکرات سے انکار نہیں کیا اور اب 2018میں بھی حکومت سے نصاب کے معاملے پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں اگر مدارس دینی نے کبھی عصری جامعات سے مفتی،عالم،خطیب،محدث،مفسر کا مطالبہ نہیں کیا تو کیوں ہر کچھ عرصے بعد مدارس سے ڈاکٹر ، انجینئر،وکیل نکلنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے ،انہوں نے تمام سرکاری اداروں کو ایک دفعہ پھر کسی بھی جامعہ کا دورہ کرنے کی دعوت دی تاکہ طلبہ سے مل کر انکی دینی و عصری علوم کی صلاحیت کا پتہ لگاسکیں ۔