صحافیوں کے تند و تیز سوالات پر عثمان بزدار بے بس
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو سپریم کورٹ میں پیشی کےبعد صحافیوں کے تند و تیز سوالات کا سامنا کرنا پڑا جس پر وہ بے بس نظر آئے اور اس دوران بھی معاون وکیل ان کو لقمے دیتے رہے ۔صحافی نے وزیراعلیٰ سے سوال کیا کہ معافی مانگنے پر آپ کوعدالت نے معاف کردیا،آج کی کارروائی پر کیا کہیں گے؟ اس پر وزیراعلیٰ نے جواب دیا کہ معاملہ عدالت میں ہے،اس پر بات نہیں کرسکتا۔ایک صحافی نے وزیراعلیٰ سے پوچھا کہ احسن گجر کا کہنا ہے وہ بطور فریادی آپ کے پاس آئے،آپ کے لیے مسائل توپیدا نہیں کیے؟اس پر بھی عثمان بزدار نے خاطر خواہ جواب نہ دیا اور کہا کہ معاملہ عدالت میں اس پربات نہیں کرنی چاہیے،کوئی اوربات کریں۔صحافی کے سوال پر کہ ڈی پی او کے تبادلے پر آپ کو وزیراعظم ہاؤس سے شاباش ملی؟ سردار عثمان نے جواب دیا کہ معاملہ عدالت میں ہے، اس پربات نہیں کرسکتا۔ صحافی نے سوال کیا کہ آپ کو وزیراعلیٰ بنانے میں احسن گجر کا کیا کردار ہے؟ وزیراعلیٰ نے اس کا جواب دینے سے گریز کیا۔صحافی کے سوال پر کہ پنجاب حکومت میں مانیکا خاندان کی آئینی حیثیت کیا ہے؟ اس پر بھی وزیراعلیٰ نے مؤقف اپنایا کہ معاملہ عدالت میں ہے،اس پربات نہیں کرنی چاہیے۔صحافی نے سوال کیا کہ آرپی او اور ڈی پی او کو وزیراعلیٰ ہاؤس بلاکر اپنے قائد کے احکامات کے خلاف ورزی نہیں کی؟ عثمان بزدار نے جواب دیا کہ قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، پولیس کو غیر سیاسی بنانے کے لیے کمیشن بنادیا، اس پر کام شروع ہورہا ہے۔ صحافی نے عثمان بزدار سے پوچھا کہ اگر نئی رپورٹ میں یہ سامنے آیا کہ آپ نے دباؤ ڈالا توکیا عہدہ چھوڑدیں گے؟ ایک بار پھر وزیراعلیٰ نے جواب دیا کہ بار بار کہہ رہا ہوں معاملہ عدالت میں ہے۔اس موقع معاون وکیل کی جانب سے وزیراعلیٰ کے کان میں سرگوشی کی گئی کہ ہمیں دیر ہورہی ہے،چلنا چاہیے۔لیکن ایک صحافی نے پوچھا کہ عمران خان نے کہا آپ کے علاقے میں بجلی نہیں، علاقے میں بجلی کا کھمبا نہیں لگاسکے، صوبے کا نظام کیسے چلائیں گے؟وزیراعلیٰ نے عجیب و غریب جواب دیتے ہوئے کہا کہ ابھی کام شروع ہوگیا ہے، فنڈز آپ دے دیں، ابھی کام شروع کرادیتے ہیں۔وزیراعلیٰ کی گھبراہٹ دیکھنے کے بعد ایک بار پھر معاون وکیل نے سرگوشی کی کہ چلیں سر دیر ہورہی ہے لیکن صحافیوں نے وزیراعلیٰ کو روکے رکھا۔آخر میں ایک صحافی نے وزیراعلیٰ سے سوال کیا کہ کیا یہ سچ ہے کہ پنجاب میں عبدالعلیم خان حکمرانی کررہے ہیں؟ عثمان بزدار یہ کہہ کر جان چھڑا گئے کہ پنجاب میں ایک ہی وزیراعلیٰ ہے۔