کراچی(رپورٹ :ارشاد کھوکھر)پہلے سے ہی تاخیر کے شکارکے فور منصوبے کو فعال ہونے میں مزید 3برس لگیں گے۔منصوبے سے حاصل یومیہ26کروڑ گیلن پانی کو واٹر سپلائی سسٹم سے منسلک کرنے کا منصوبہ رواں مالی سال میں شروع کیا جائے گا ،جو3برس میں مکمل ہوگا ۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے گزشتہ روز جاری مالی سال کے آئندہ 9 ماہ کا جو بجٹ اسمبلی میں منظوری کے لئے پیش کیا ہے۔اس میں صوبے کے سالانہ ترقیاتی منصوبے شامل کئے گئے ہیں۔کینجھر جھیل سے کراچی کو یومیہ26کروڑ گیلن اضافی پانی فراہم کرنے والے کے فور کے پہلے مرحلے کی تعمیر سے جو پانی کراچی شہر کے باہر پہنچے گا ۔اسے واٹر سپلائی اسکیم سے منسلک کرنے کا منصوبے پر کل لاگت کا تخمینہ 18 ارب 61 کروڑ 60لاکھ 80ہزار روپے لگایا گیا ہے۔یہ منصوبہ آئندہ3برس میں30جون 2021 تک مکمل ہو گا۔رواں مالی سال کے دوران اس منصوبے کیلئے5 ارب مختص کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ۔یکم جولائی 2019 کو شروع ہونے والے مالی سال کے دوران اس پر 6ارب 80کروڑ 80لاکھ اس کے بعد 7ارب 48کروڑ 51لاکھ 55ہزار لگائے جائیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کینجھر جھیل سے کراچی تک کے فور منصوبے کیلئے جو کینال تعمیر کی جا رہی ہے اس کے ذریعے پانی شہر سے باہر سپر ہائی وے کی متعلقہ سائٹ تک پہنچے گا اور اسے پائپ لائنوں کے ذریعے واٹر سسٹم میں شامل کرنے کیلئے پمپنگ اسٹیشنز بھی تعمیر ہوں گے۔کے فور کے پہلے مرحلے کا پانی بھی کراچی کے مکینوں کو صحیح معنی میں 2021 سے پہلے نہیں مل سکے گا ۔ کے فورکا منصوبہ سابق صدر مشرف کے دور میں بنا لیکن اس پر کام کا عملی آغاز مالی سال2015.16 کے آخر میں ہوا جس کے تحت منصوبہ 2018میں مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔وفاقی اور صوبائی حکومت کی مساوی فنڈنگ سے تعمیر کے معاملے پر سندھ حکومت کو شکایت ہے کہ وفاقی حکومت اپنے حصے کے فنڈز جاری کرنے میں تاخیر سے کام لیتی رہی ہے۔ذرائع منصوبے میں برسوں کی تاخیر سے لاگت میں پہلے ہی بہت اضافہ ہو گیا ہے ۔اب منصوبے کی تعمیر پر تقریباًً30ارب روپے کے اخراجات ہو رہے ہیں۔پانی کو سسٹم میں شامل کرنے کے لئے حکومت سندھ کا18ارب 61کروڑ روپے کا منصوبہ اس کے علاوہ ہے ۔