کورنگی گرلز کالج کے ساتھ ریتی – بجری کا دھندہ پھر شروع
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ضلع کورنگی میں گرلز کالج کے ساتھ مافیا نے ریتی بجری کی غیر قانونی فروخت کا دھندہ ایک بار پھر شروع کردیا۔والدین، اساتذہ اور طالبات کو شدید پریشانی کا سامنا ہے ۔سیکرٹری کالجز کے احکامات کے بعد ڈپٹی کمشنر نے بند بھی کرایا تھا، جس کےبعد مافیا نے اسسٹنٹ کمشنر اور مختار کار کے نام پر دھندا دوبارہ شروع کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کورنگی کے علاقے ڈھائی نمبر میں واقع گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کے گیٹ اور دیوار کے ساتھ ریتی بجری کا کام چلایا جارہا ہے، جہاں پر درجنوں ٹرک، لوڈر گاڑیاں آتی جاتی ہیں، جس سے کالج کی سیکڑوں طالبات کو آمدورفت میں شدید پریشانی اور ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ گزشتہ دنوں اس کالج کا ہنگامی دورہ کرنے پر اس وقت کے سیکرٹری کالج پرویز احمد سہیڑ نے ڈپٹی کمشنر کو ریتی بجری مافیا کو ہٹانے کی ہدایت کی تھی ، جس کے بعد 2 ہفتے قبل ڈپٹی کمشنر قرۃ العین کی جانب سے ان ریتی بجری کا غیر قانونی دھندہ کرنے والو ں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے بند کیا گیا تھا، جس کے بعد اب دوبارہ اسسٹنٹ کمشنر عبدالحمید جاکھرانی اور مختیار کار نواز گھمرو کی سرپرستی میں مذکورہ کالج کے ساتھ راجا خورشید اور فیصل نامی شخص نے ، کوسٹ گارڈ کی دیوار کے ساتھ شرافت اور نیازی نامی شخص نے اور بلال چورنگی ، اسسٹنٹ کمشنر لانڈھی کے دفترکے سامنے گل ولی نامی شخص کا کام چل رہا ہے۔ اس حوالے سے کالج پرنسپل عمرانہ یثرب کا کہنا ہے کہ ہم نے ڈپٹی کمشنر کو اس حوالے سے متعدد شکایات کی ہیں ،تاہم گزشتہ دنوں ایک کارروائی ہوئی، جس کے بعد اب انہوں نے دوبارہ کام شروع کردیا ہے۔ڈپٹی کمشنر قرۃ العین میمن سے رابطہ کیا گیا ، جن کا کہنا تھا کہ ریتی بجری کا دھندا دوبارہ شروع ہوا ہے ، تو پھر بند کرائیں گے۔ اسسٹنٹ کمشنر عبدالحمید جاکھرانی سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پا س کوئی شکایات لیکر آئے، تو ہم کارروائی کریں گے تاہم انہوں نے مزید بات کرنے سے گریز کیا۔