3 اہلکاروں کے قتل سے خوفزدہ 6 بھارتی پولیس افسران مستعفی
سری نگر(امت نیوز) مقبوضہ کشمیر میں اسپیشل پولیس کے3اہلکاروں کو اغوا کے بعد قتل کردیا گیا۔ خوف کے باعث6 بھارتی افسران مستعفی ہو گئے۔ کسی تنظیم نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ،تاہم بھارتی فوج نے الزام حزب المجاہدین اور لشکر طیبہ پر عائد کر کے شوپیاں میں آپریشن شروع کردیا ہے۔ایس پی اوز فردوس احمد کوچھے، کلونت سنگھ اور نثار احمد دھوبی کو نامعلوم مسلح افراد نے جمعہ کو علی الصباع شوپیاں کے کاپرن اور بٹہ گنڈ علاقوں میں اُن کے گھروں میں گھس کر اغوا کیا تھا اور چند گھنٹے بعد ان کی لاشیں شوپیاں ہی کے دنگم نامی گاؤں کے مضافات میں ملیں۔ آئی جی ایس پی پانی نے اغوا اور قتل کے واقعے کا الزام حزب المجاہدین اور لشکرِ طیبہ پر عائد کیا تاہم دونوں تنظیموں کی طرف سےکوئی بیان سامنے نہیں آیا اور نہ ہی مقبوضہ کشمیر میں سرگرم کسی دوسری تنظیم نے ذمہ داری قبول کی ہے۔ بھارتی حکام کے مطابق حزب المجاہدین سے وابستہ عمر مجید گروپ کے ایک کمانڈر عمر بن خطاب نے منگل کو سوشل میڈیا پر اسپیشل پولیس افسران کو مستعفی ہونے یا پھر مرنے کے لئے تیار رہنے کی دھمکی دی تھی۔3 پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے بعدسوشل میڈیا کے ذریعے نصف درجن ایس پی اوز نے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے عسکریت پسندوں سے معافی مانگی ہے۔سابق کٹھ پتلی وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پولیس اہلکاروں اور ان کے اہلِ خانہ کے اغوا کی بڑھتی ہوئی وارداتیں واضح کرتی ہیں کہ وفاق کی دھونس اور دباؤ کی پالیسی کام نہیں کر رہی ہے۔ مذاکرات ہی واحد راستہ ہے ،جو اب دیوانے کا خواب بن کر رہ گیا ہے۔