بنوں ( نامہ نگار) پی ٹی آئی بنوں کے منتخب نمائندوں اور کارکنوں کا جمعیت کے مخصوص خاندان کو نوازنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ، جمعیت کے خاندان کی خاتون کو مخصوص نشست پر انتخاب اور بعدازاں ان کے دیور کو این اے 35 کاٹکٹ دینا پارٹی کے آئین ومنشور اور انصاف کی کھلی خلاف ورزی ہے جو ہم کسی صورت تسلیم کرنے کو تیار نہیں ضلع بنوں میں پارٹی کے اندر کی موجودہ صورتحال پر مرکزی و صوبائی قائدین کی خاموشی افسوسناک ہے گزشتہ روز پی ٹی آئی بنوں اور ذیلی تنظیموں یوتھ ونگ ،انصاف سٹودنٹس فیڈریشن ،لیبر ونگ ،لائیر ونگ و دیگر کے رہنماؤں نے بنوں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور پارٹی فیصلوں کے خلاف نعرہ بازی کی اور بعدازاں پریس کانفرنس سے ڈسٹرکٹ کونسلر ظفر حیات خان ، سابق اُمیدوار پی کے 90ملک عدنان خان ، سابق امیدوار ا صوبائی اسمبلی آصف الرحمن، ملک سلیمان غزنوی ،نظیر زمان ، وقار خان ،ظہور خان ،ذہین اللہ اور سمیع وزیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنان 1996 سے عمران خان اور ان کی سوچ کے ساتھ کھڑے ہیں اورانہی کی بدولت پہلے ان کو خیبر پختونخوا میں حکومت دلائی اور اب وفاق میں حکومت دے کر عمران خان کو وزیر اعظم منتخب کیا ہے مگر ابتداء میں ہی ان کارکنان کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے اوربنوں کی سرگرم پارٹی کارکن ڈسٹرکٹ کونسلر نادیہ خان کو مخصوص نشست پر ایم پی اے منتخب کرنے کے بجائے پارٹی میں شامل نہ ہونے والے جمعیت علماء اسلام کے رہنما مولانا سید نسیم علی شاہ کے بھابھی کو صوبائی اسمبلی کی مخصوص نشست دلوائی حالانکہ پی ٹی آئی کی ڈسٹرکٹ کونسلر و صدر خواتین ونگ نادیہ خان نے مشکل حالات میں عمران خان کا ساتھ دیا اور پورے پاکستان میں جہاں بھی عمران خان نے دھرنے یا جلسے کا انعقاد کیا وہاں شریک ہوئی کی تمام تر قربانیوں اور جدوجہد کو نظر انداز کر دیا جو کہ سراسر زیادتی اور نا انصافی ہے اب عمران خان کی طرف سے خالی کئے جانے والے بنوں کے واحد قومی نشست این اے 35پر بھی ملک ناصر خان کی بجائے جے یو آئی (ف) کے مولانا سید نسیم علی شاہ کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے پارٹی منشور اور کارکنان کے جذبات و جدوجہد کو پاؤں تلے روند کر ایک جعلساز شخصیت جن پر اسلام آباد میں جعلی چیکوں کے مقدمات درج ہیں کو ٹکٹ جاری کئے ہیں جو کہ پارٹی کی رکنیت بھی نہیں رکھتے ۔