پروٹوکول کیخلاف احتجاج۔صدر عارف علوی نے مقدمہ مضحکہ خیز قرار دیدیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پروٹوکول کے خلاف احتجاج کرنے والے شہریوں پر پولیس کی جانب سے دائر مقدمے مضحکہ خیر قرار دے دیئے اور کہا ہے کہ مشکلات پر عوام ردعمل تو دیں گے۔واضح رہے کہ کراچی پولیس نے صدر مملکت عارف علوی کے پروٹوکول میں مداخلت اور شہریوں کو اکسانے کے الزام میں گزشتہ روز سرکاری مدعیت میں 2مقدمات درج کرلئے۔مقدمہ نمبر 244/18میں فکس اٹ کے کارکنان نامزد ہیں جو ٹیپوسلطان تھانے میں درج کیا گیا۔ مدعی ایس او ٹریفک محمد اشرف نے مقدمے کے متن میں کہا کہ16ستمبر کو صدر مملکت پاکستان عارف علوی کی کراچی آمد کے موقع پر میں نرسری اسٹاپ کے قریب ڈیوٹی پر موجود تھا سیکورٹی خدشات کی بناءپر سڑک کو کچھ دیر کے لیے بند کیا گیا تھا کہ اسی دوران سوشل میڈیا کی سماجی تنظیم کی ٹی شرٹ پہنا ایک نوجوان آیا اور اس نے سڑک کی بندش پر مشتعل ہو کر مجھ سے بدتمیزی کی اور ساتھ ہی دیگر شہریوں کو بھی رکاوٹیں ہٹا کر سڑک پر جانے کے لیے اکساتا رہا۔ دوسرا مقدمہ نمبر 488/18شارع فیصل تھانے میں مدعی سب انسپکٹرٹریفک محمد سلیم نے درج کرایا جس کے متن میں لکھاہے کہ وہ 22ستمبر کی شب رات 9بجے کے قریب کارساز کے قریب ڈیوٹی پر موجود تھا اور صدر مملکت پاکستان عارف علوی کے پروٹوکول اور سیکورٹی خدشات کی بناءپر سڑک کو کچھ دیر کے لیے بند کیا گیا تو اسی دوران ایک نامعلوم شخص کار سرکار میں مداخلت کرتے ہو ئے سامنے آیا اور سڑک کو بند کرنے پر مشتعل ہو گیا اور ساتھ ہی مجھ سے بدتمیزی کرتے ہو ئے دھکے بھی دیئے بعدازاں اس شخص نے دیگر موجود شہریوں کو بھی اُکسایا کہ سڑک کو کھول کر گاڑیاں آگے لے جائیں، پولیس کی جانب سے مداخلت کرنے پر اس شخص نے خود رکاوٹ ہٹائی اور اپنی گاڑی کو سڑک کے آگے کردیا، اس دوران وہ شہری مسلسل تمام واقعہ کی وڈیو اپنے موبائل فون سے بھی بنا رہا تھا لیکن سیکیورٹی ڈیوٹی کی وجہ سے کچھ نہ کر سکا ۔ رش کی وجہ سے وہ نامعلوم شخص فرار ہو گیا۔ پولیس نے بتایا کہ دونوں مقدمات میں کار سرکار میں مداخلت سمیت دیگر الزامات کے تحت دفعات لگائی گئی ہیں اور ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔بنائی ہوئی وڈیو کی کاپی حاصل کرلی ہے جس کی مدد سے ملزم کی تلاش شروع کردی ہے۔مقدمات کا پتہ چلنے پر صدر مملکت بھی سامنے آگئے اور انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہاہےکہ پولیس کی جانب سے پروٹوکول پر احتجاج کرنے والے شہری کے خلاف مقدمہ مضحکہ خیز ہے۔عوام کو مشکلات ہوں گی تو ایسے ہی رد عمل کا مظاہرہ کریں گے۔ یاد رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پہلے ہی پروٹوکول نہ لینے کا اعلان کیا تھا لیکن صدر مملکت کا حلف اٹھانے کے بعد پہلی بار کراچی آمد کے موقع پرسندھ حکومت کی جانب سے انہیں زبردست پروٹوکول دیا گیا جس پر انہوں نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔واقعہ پر انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا ۔بعض سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت جان بوجھ کر اس طرح کی حرکات کر رہی ہے تاکہ تحریک انصاف حکومت کی جانب سے سادگی اختیار کرنے کے عمل کو متنازعہ بنایا جائے۔