کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ کے نجی اسکولوں میں سندھی لازمی پڑھانے کا حکم جاری کر دیا گیا ۔اسکولوں کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ میں سندھی کی شق لازمی کر دی گئی ہے ۔سندھی مضمون پڑھانے کیلئے ماہر اساتذہ کی تعیناتی بھی لازمی قرار دی گئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ اور سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کی ہدایات پر ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن سندھ ڈاکٹر منسوب حسین صدیقی نے تمام نجی تعلیمی اداروں کو خط لکھ کر ہدایت جاری کی ہیں کہ تمام نجی تعلیمی ادارے سندھی زبان کو باقاعدہ ایک مضمون کی حیثیت سے اپنے اپنے اداروں میں پڑھائیں اور اس کے لئے تربیت یافتہ سندھی زبان کے اساتذہ تعینات کریں۔ تمام سیکنڈری اور او لیول کے اسکولز کی انتظامیہ کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ اپنے اپنے اداروں میں سندھی زبان کی تعلیم کو یقینی بنائیں۔ ڈائریکٹریٹ جنرل پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن کی معائینہ ٹیمیں فوری طور پر نجی تعلیمی اداروں کا دورہ شروع کر رہی ہیں اور دورے کے دوران سندھی اردو کی تعلیم ، مستحق طلبہ و طالبات کو 10فیصد فری شپ کی سہولیات کا جائزہ لیں گی اور جن اداروں میں یہ سہولیات میسر نہیں ہوں گی ،ایسے اداروں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ دریں اثنا ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن سندھ ڈاکٹر منسوب حسین صدیقی نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے اور اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کے بعد بچوں کی حفاظت کے حوالے سےتمام نجی تعلیمی اداروں کو ایک مراسلہ جاری کیا ہے ،جس میں تمام اسکول مالکان اور والدین کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اسکول چھوڑیں تو اس بعد کی یقین دہانی کرلیں کہ انکے بچے اسکول کی حدود کے اندر داخل ہوگئے ہیں۔ اسی طرح اسکول کی انتظامیہ چھٹی کے وقت بچوں کو والدین کے اور وین ڈرائیور ز کے حوالے کریں اور اس سلسلے میں ذمہ دار افراد کو اسکول کے گیٹ کے باہر متعین کیا جائے۔تاکہ بچے محفوظ طریقے سے اپنے اپنے گھروں کو واپس جا سکیں۔