احمد نجیب زادے
برطانیہ میں انرجی ڈرنکس پر پابندی کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ پہلے مرحلے میں سولہ برس سے کم عمر بچوں کو انرجی ڈرنکس کی فروخت روک دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ طبی ماہرین کے مطابق ’’قوت بخش‘‘ مشروبات امراض قلب، کینسر، گردوں کے افعال کی خرابی، شوگر اور ڈپریشن سمیت کئی خطرناک بیماریاں پھیلا رہے ہیں۔ خصوصاً بچوں میں بے تحاشا موٹاپے اور نظر کی کمزوری کا اہم سبب یہی انرجی ڈرنکس ہیں۔ برطانوی ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں میں فاسٹ فوڈ سمیت انرجی ڈرنکس نے تباہی مچائی ہوئی ہے۔ یورپ بھر میں سات کروڑ سے زائد بچوں کو موٹا قرار دیا گیا ہے۔ ماہرین نے آگاہ کیا ہے کہ اگر امریکا سمیت یورپی ممالک میں انرجی ڈرنکس اور فاسٹ فوڈ پر پابندی نہیں عائد کی گئی تو 2022ء تک یہاں موٹے بچوں کی تعداد، معتدل وزن کے حامل بچوں سے بڑھ جائے گی۔ برطانوی ماہرین نے حکومت کو بتایا ہے کہ انرجی ڈرنکس کا کوئی طبی فائدہ مند پہلو نہیں۔ واضح رہے اس وقت بھی یورپی مارکیٹ میں فروخت کئے جانے والے مشروبات میں انرجی ڈرنکس کی مقدار سب سے زیادہ ہے جو والدین خریدتے ہیں اور ان کے بچے گھروں میں اس کو استعمال کرتے ہیں۔ برطانوی مارکیٹ ریسرچ کمپنی منٹیل نے بتایا ہے کہ 2012ء سے 2017ء تک انرجی ڈرنکس کی برطانوی مارکیٹ میں فروخت میں 21 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جبکہ تاحال اس میں تیز رفتار اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے اور صرف برطانوی مارکیٹ میں چینی والے انرجی ڈرنکس کی فروخت ایک ارب ساٹھ کروڑ لیٹر تک جا پہنچی ہے۔
٭٭٭٭٭
Prev Post