اسلام آباد(امت نیوز) تحریک انصاف کی حکومت نے تیل و گیس کی تلاش کیلئے20 نئےلائسنس جاری کرنے کیلئے اگلے ماہ کھلی بولی منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے کروڑوں ڈالر زر مبادلہ بھی حاصل ہو گا۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ کی حکومت نے اپنے دور حکومت میں ایک بھی نیا لائسنس جاری نہیں کیا اور ملکی پیدار وار میں اضافے کے بجائے این ایل جی کی درآمد پر توجہ مرکوز رکھی جس سے صوبوں کو رائلٹی کی مد میں اربوں روپے کا نقصان ہوا۔ وعدے نظر انداز کرنے پر سندھ اور خیبر پختون نے وفاقی حکومت سے احتجاج کیا تھا۔خیبر پختون میں35نئے مقامات کی نشاندہی کی گئی تھی جن میں ایک بلاک کیلئے بھی لائسنس نہیں دیا گیا۔ذرائع کے مطابق ن لیگ کی حکومت نے جو لائسنس جاری اور لیز معاہدے کئے وہ پی پی دور حکومت کے تھے۔ ذرائع کے مطابق وزارت توانائی پیٹرولیم ڈویژن نے ملک بھر میں تیل و گیس کے نئے 41بلاک تلاش کئے ہیں جن میں20کے لائسنس جاری کرنے کیلئے وزارت دفاع نے کلیئرنس دے دی ہے۔ ملک میں یومیہ چار ارب کیوبک فٹ گیس اور چھیاسی ہزار بیرل تیل نکالا جاتا ہے۔ایک اندازے کے مطابق گیس کے ذخائر 2021تک نصف رہ جائیں گے جبکہ طلب میں29فیصد اضافہ ہوجائے گا ۔ اس صورتحال میں پیداوار میں اضافے کیلئے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔