حکومت کا دھاندلی تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی اپنے پاس رکھنے کافیصلہ
اسلام آباد(امت نیوز)حکومت نے عام انتخابات 2018ء میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے قائم پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی اپوزیشن کو نہ دینے کا فیصلہ کرلیا ،دوسری جانب قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہاہے کہ حکومت کو دھاندلی کمیٹی کے معاملے پر ڈنڈی نہیں مارنے دیں گے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے کمیٹی کی سربراہی کیلئے وزیرِدفاع پرویز خٹک کونامزدکرنے کافیصلہ کرلیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق حزب اختلاف کی جماعتوں نے مطالبہ کیا تھا کہ دھاندلی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کی برابر نمائندگی اور کمیٹی کی چیئرمین شپ اپوزیشن کو دی جائے۔کمیٹی میں تحریک انصاف کے5 جبکہ ایم کیو ایم، جی ڈی اے، قاف لیگ، بی اے پی اور بی این پی مینگل کا ایک ایک رکن شامل ہو گا۔ تحریک انصاف کے ارکان میں پرویز خٹک، شیریں مزاری، عامر ڈوگر، فواد چودھری اور علی محمد خان شامل ہوں گے۔ایم کیو ایم سے امین الحق ، قاف لیگ سے طارق بشیر چیمہ، بی این پی کے سربراہ اختر مینگل اور بی اے پی سے خالد مگسی کمیٹی کے رکن ہوں گے۔ جی ڈی اے کی طرف سے غوث بخش مہر یااورفہمیدہ مرزا میں سے کوئی ایک رکن شامل ہو گا۔مسلم لیگ ن نے بھی پارلیمانی کمیٹی کے لئے اپنے4 ارکان کے نام فائنل کر لئے ۔ ن لیگ نے احسن اقبال، رانا تنویر، رانا ثناء اللہ اور مرتضیٰ عباسی کو نامزد کیا ہے۔پیپلز پارٹی کی جانب سے اپنے ارکان کے نام آج بدھ کے روز سپیکر قومی اسمبلی کو بھجوائے جانے کا امکان ہے۔انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر جاری کریں گے۔ کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے دس، دس ارکان شامل ہوں گے۔ادھرشہباز شریف نے ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ دھاندلی تحقیقاتی کمیٹی کے ٹی او آرز پرڈنڈی نہیں مارنےدیں گے۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا ٹائم فریم ہو گا۔