جمشید ٹاؤن کے5 جےایم پلاٹوں پرسابق افسر-بلڈرمافیا کی ملی بھگت سے تعمیرات
کراچی (نمائندہ خصوصی) جمشید کوارٹر میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جے ایم کے5 پلاٹوں پر تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔ مذکورہ غیر قانونی تعمیرات کو تحفظ دینے کی شکایات پر سابق سینئر بلڈنگ انسپکٹر عاصم خان عاصم خان کاایڈمن ٹرانسفر کیا گیا لیکن اب بھی بلڈرمافیا کو اس کی سرپرستی حاصل ہے۔ تفصیلات کے مطابق جمشید کوارٹر میں جے ایم کے پلاٹوں پر بلڈر مافیا کی جانب سے ایس بی سی اے کے نقشے کیخلاف غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔ اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ غیر قانونی تعمیرات جمشید ٹاؤن Iکے سابق سینئر بلڈنگ انسپکٹر عاصم خان کی تعیناتی کے دور میں شروع کرائی گئی تھیں۔ اہم ذرائع نے بتایا ہے کہ جب عاصم خان کیخلاف شکایات بڑھیں تو اس سے چارج لے کر ایڈمن میں بھیج دیا گیا لیکن اب بھی جے ایم ایریا اسکے زیر کنٹرول ہے۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ عاصم خان کی تعیناتی کے دوران جے ایم کے جن پلاٹوں پر بلڈر مافیا خلاف قانون تعمیرات کر رہی ہے، اس کیخلاف تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ ”امت“ کو ذرائع نے بتایا ہے کہ پلاٹ نمبر جے ایم 444،پلاٹ نمبر جے ایم 567کیتھولک کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی پلاٹ نمبر جے ایم 762اور پلاٹ نمبر جے ایم 652پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے منظور شدہ نقشہ کیخلاف تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ بلڈر کی جانب سے لازمی کھلی جگہ کے قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ ذریعے کے بقول والی بلڈر مافیا جے ایم میں تعینات افسران سے معاملات طے کرکے نقشہ کیخلاف تعمیرات کرتی ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ کئی سال سے مذکورہ ٹاؤن میں تعینات عاصم خان نے بلڈرز میں اپنا مضبوط نیٹ ورک قائم کررکھا ہے اور اس کی تعیناتی کے دوران بلڈر اس سے معاملات طے کرکے غیر قانونی تعمیرات کرتے تھے۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ اعلیٰ افسران ماتحت افسر کے دورمیں کی گئی غیر قانونی تعمیرات کا ریکارڈ مرتب کرکے اس کیخلاف محکمہ جاتی کارروائی کرنے کے بجائے اس سے علاقے کا چارج واپس لے کر اسے ایڈمن میں تعینات کرکے معاملہ دبا رہے ہیں ۔