لندن(امت نیوز)سٹی یونیورسٹی ہانگ کانگ کے انجنیئرز نے ایسا روبوٹ تیار کر لیا ہے جو انسانی جسم کے اندر داخل ہو کر مطلوبہ مقام کو دوا دیتا ہے ۔برطانوی اخبار میل آن لائن کے مطابق یہ روبوٹ 26 نشستوں والی منی بس کو کھینچنے کے مساوی طاقت رکھتا ہے ۔اس روبوٹ کا حجم ایک ملی میٹر ہے اور یہ اتنا چھوٹا ہے کہ یہ جسم کے اندر خون اور بلغم میں ڈوب سکتا ہے ۔بالوں جیسی سیکڑوں ٹانگوں کے ساتھ یہ روبوٹ کیڑے کی طرح اندر داخل ہو جاتا ہے ۔لیبارٹری تجزیے سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ لمب لیس روبوٹ کے مقابلے میں اس کی رگڑ40گنا کم ہے ۔کیڑے نما روبوٹوں کی تیاری کا مقصد ان اعضا تک آسان رسائی ہے جہاں عموماً آپریشن کے بعد ہی رسائی ہوتی ہے۔اس روبوٹ کی چوڑائی 0.15جبکہ اس کے مخروطی بالوں کی لمبائی 0.65ہے اور ان بالوں میں فاصلہ 1.1ملی میٹر ہے ۔یہ روبوٹ سیلی کون مواد سے تیار کیا گیا ہے جسے پولی ڈائی میتھی سیلکسوین کہا جاتا ہے ۔الیکٹرو میگنیٹک فورس کے ذریعے اس کی نقل و حرکت کو دور کنٹرول کرنا ممکن ہے ۔