کراچی (نمائندہ خصوصی) ملیر ٹاؤن میں بلڈر مافیا کی جانب سے بڑے پیمانے پر غیر قانونی تعمیرات کرائی جارہی ہیں، ماڈل کالونی اور درخشاں سوسائٹی کو بلڈر مافیا نے خصوصی ہدف بنایا ہوا ہے، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ملیر میں ڈائریکٹر عبدالحمید زرواری کی تعیناتی کے بعد بلڈر مافیا بے لگام ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق ملیر میں بلڈر مافیا کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے بڑے پیمانے پر غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ بلڈر مافیا ایس بی سی اے افسران سے معاملات طے کرکے ایس بی سی اے اپرول کرائے بغیر ہی تعمیر کی جارہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملیر میں ہونے والی غیر قانونی تعمیرات کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ملیر کے ڈپٹی ڈائریکٹر مصطفیٰ جمیل عرف راجو کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ماڈل کالونی میں پلاٹ نمبر 29/1-29/Aپر ایس بی سی اے کی منظوری کے بغیر گراؤنڈ پلس تھری کی کمرشل تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے، اسی طرح سروے نمبر 406ماڈل کالونی پر بھی بلڈر مافیا کی جانب سے 3منزلہ فلیٹ طرز کی تعمیرات کی جارہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ماڈل کالونی میں بلڈر مافیا کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر مصطفیٰ جمیل عرف راجو سے سارے معاملات طے کرنے کے بعد غیر قانونی تعمیرات کی جاتی ہیں۔ ملیر ٹاؤن کے ڈائریکٹر عبدالحمید زرداری کو اپنے ڈپٹی ڈائریکٹر اور اس کی ٹیم کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ ذرائع کے بقول ملیر کے علاقے درخشاں سوسائٹی میں بھی دھڑلے سے غیر قانونی تعمیرات کرائی جا رہی ہیں۔ اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ درخشاں سوسائٹی کے پلاٹ نمبر 17/216 پر بھی بلڈر مافیا کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات کی جارہی ہیں، تاہم ایس بی سی اے افسران کی جانب سے اس کیخلاف کوئی ایکشن نہیں لیا جارہا۔